عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:
«ما مِنْ أيَّامٍ العمَلُ الصَّالِحُ فيها أحبُّ إلى اللهِ مِن هذه الأيام» يعني أيامَ العشر، قالوا: يا رسُولَ الله، ولا الجهادُ في سبيلِ الله؟ قال: «ولا الجهادُ في سبيلِ الله، إلا رجلٌ خَرَجَ بنفسِه ومالِه فلم يَرْجِعْ من ذلك بشيءٍ».
[صحيح] - [رواه البخاري وأبو داود، واللفظ له] - [سنن أبي داود: 2438]
المزيــد ...
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :
"ایسے کوئی دن نہیں ہیں، جن میں نیکی کے کام کرنا اللہ کے نزدیک ان دنوں میں نیکی کے کام کرنے سے زیادہ محبوب ہو"۔ آپ کی مراد ذو الحجہ مہینہ کے ابتدائی دس دن ہیں۔ صحابہ نے پوچھا : اے اللہ کے رسول! اللہ کے راستے میں جہاد کرنا بھی نہيں؟ آپ نے جواب دیا : "نہیں، اللہ کے راستے میں جہاد کرنا بھی نہیں۔ سوائے اس شخص کے جو جان اور مال کے ساتھ نکلتا ہو اور پھر ان میں سے کچھ بھی لے کر واپس نہ آتا ہو۔"
[صحیح] - - [سنن أبي داود - 2438]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بتا رہے ہيں کہ ماہ ذی الحجہ کے شروع کے دس دنوں میں نیکی کے کام کرنا سال کے دیگر دنوں میں نیکی کے کام کرنے سے افضل ہے۔
چنانچہ صحابۂ کرام نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے ان دس دنوں کے علاوہ دیگر دنوں میں اللہ کے راستے میں جہاد کرنے کے بارے میں پوچھا کہ کیا وہ بہتر ہے یا ان دس دنوں میں نیکی کرنا؟ کیوں کہ ان کو پتہ تھا کہ جہاد افضل ترین اعمال میں سے ایک عمل ہے۔
جس کا جواب دیتے ہوئے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ ان دس دنوں میں نیکی کے کام کرنا دیگر دنوں میں جہاد کرنے سے بھی بہتر ہے۔ ہاں! اس شخص کی بات الگ ہے، جو اپنى جان و مال کے ساتھ اللہ کے راستے میں جہاد کے لیے نکل پڑا اور سب کچھ اللہ کے راستے میں نچھاور کر دیا۔ اس شخص کا یہ عمل ان دس فضیلت والے دنوں میں نیکی کے کام کرنے سے بہتر ہے۔