عَنْ عُثْمَانَ رضي الله عنه قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:
«مَا مِنَ امْرِئٍ مُسْلِمٍ تَحْضُرُهُ صَلَاةٌ مَكْتُوبَةٌ فَيُحْسِنُ وُضُوءَهَا وَخُشُوعَهَا وَرُكُوعَهَا، إِلَّا كَانَتْ كَفَّارَةً لِمَا قَبْلَهَا مِنَ الذُّنُوبِ، مَا لَمْ يُؤْتِ كَبِيرَةً، وَذَلِكَ الدَّهْرَ كُلَّهُ».
[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 228]
المزيــد ...
عثمان رضي الله عنه سے مروی ہے کہ میں نے رسو ل اللہﷺ کو بیان کرتے ہوئے سنا :
”جو مسلمان فرض نماز کا وقت پائے، پھر اچھی طرح وضو کرے، دل لگا کر نماز پڑھے اور اچھی طرح رکوع (اور سجدہ) کرے، تو یہ نماز اس کے ما قبل کے گناہوں کا کفارہ ہو جائے گی، جب تک کبیرہ گناہ نہ کرے اور ہمیشہ ایسا ہی ہوا کرے گا۔“
[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح مسلم - 228]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ جس مسلمان کے سامنے فرض نماز کا وقت آجائے، چنانچہ وہ اچھی طرح اور مکمل طریقے سے وضو کرے، پھر خشوع و خضوع کے ساتھ اس طرح نماز پڑھے کہ اس کا دل اور اس کے جسم کے اعضا اللہ کی جانب متوجہ ہوں اور وہ عظمت الہی کو اپنے ذہن ودل میں حاضر رکھے اور نماز کے افعال جیسے رکوع اور سجدہ وغیرہ پورے طور پر کرے، تو یہ نماز پہلے کے چھوٹے گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہے‘ بشرطیکہ کوئی کبیرہ گناہ نہ کرے۔ یاد رہے کہ یہ فضیلت ہر زمانے اور ہر نماز کے لیے عام ہے۔