عن عبدالله بن عباس رضي الله عنهما أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «ما من أيام العمل الصالح فيها أحب إلى الله من هذه الأيام» يعني أيام العشر. قالوا: يا رسول الله، ولا الجهاد في سبيل الله؟ قال: «ولا الجهاد في سبيل الله، إلا رجل خرج بنفسه وماله، فلم يَرْجِعْ من ذلك بشيء»
[صحيح] - [رواه البخاري، وهذا لفظ أبي داود وغيره]
المزيــد ...

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”ان دنوں میں کیے جانے والے اعمال سے زیادہ اللہ تعالیٰ کو کسی اور دن کا عمل صالح محبوب نہیں"c2">“۔ یعنی ذی الحجہ کے دس دن۔ لوگوں نے پوچھا :اے اللہ کے رسول! اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا :اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں، سوائے اس مجاہد کے جو اپنی جان اور مال دونوں لے کر اللہ کی راہ میں نکلا، پھر کسی چیز کے ساتھ واپس نہیں آیا“۔
صحیح - اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔

شرح

”ان دنوں میں کئے جانے والے اعمال سے زیادہ، اللہ تعالیٰ کو، کسی اور دن کا عمل صالح محبوب نہیں"c2">“ یعنی ذی الحجہ کے دس دن۔ لوگوں نے پوچھا :اے اللہ کے رسول! اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا:اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں، سوائے اس مجاہد کے جو اپنی جان اور مال، دونوں لے کر اللہ کی راہ میں نکلا، پھر کسی چیز کے ساتھ واپس نہیں آیا"c2">“۔ آپ ﷺ کے قول ”عمل صالح"c2">“ میں نماز، صدقہ، روزہ، ذکر و اذکار، تکبیر، قرآن مجید کی تلاوت، والدین کے ساتھ حسن سلوک، صلہ رحمی، مخلوق کے ساتھ اچھا سلوک اور پڑوسیوں کے ساتھ خوش اخلاقی جیسے تمام اعمال صالحہ شامل ہیں۔ اسی بنا پر ماہ ذی الحجہ کے ابتدائی دس دنوں کا روزہ رکھنا مسنون ہے؛ کیوں کہ یہ عمل صالح کے عموم میں شامل ہے۔ البتہ یہاں دسویں دن کا روزہ چھوڑ کر مراد ہے؛ کیوں کہ عید کے دن روزہ رکھنے کی ممانعت ہے۔ اس حدیث سے ماہ ذی الحجہ کے پہلے دس دنوں میں عمل صالح کرنے کی فضیلت کی دلیل ملتی ہے۔ نیز اس بات کی دلیل ملتی ہے کہ جہاد افضل ترین اعمال میں سے ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صحابہ رضی اللہ عنھم نے دریافت کیا کہ ”اللہ کی راہ میں جہاد کرنا بھی نہیں؟“ اور اس میں اس کم یاب حالت کی فضیلت کی بھی دلیل ہے کہ جس میں ایک شخص اپنی جان اور مال ( اپنے ہتھیار اور سواری)کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی راہ میں جہاد کے لیے نکل پڑتا ہے، پھر شہادت کے مرتبے کو پالیتا ہے اور دشمن اس کے اسلحے اور سواری پر قابض ہوجاتا ہے۔ اپنی جان اور مال کو اللہ عز وجل کی راہ میں نچھاور کرنے والا یہ شخص افضل ترین مجاہدین میں شمار ہوگا اور یہ جہاد، ذی الحجہ کے دس دنوں میں کیے جانے والے اعمال سے افضل ہوگا، اور جب یہ جہاد، ان دس دنوں میں وقوع پذیر ہوجائے تو اس کی دوچند فضیلت کے کیا کہنے!۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. سال کے دیگر دنوں پر ذی الحجہ کے ابتدائی دس دنوں کی فضیلت۔
  2. ذی الحجہ کے ابتدائی دس دنوں کا روزہ رکھنا مستحب ہے۔
  3. اسلام میں جہاد کی بڑی فضیلت ہے۔
  4. بعض زمانوں کی دیگر زمانوں پر فضیلت۔
  5. جسے دعوت دی جائے، اس کے آداب میں سے ایک ادب یہ ہے کہ اسے جو بات سمجھ میں نہ آئے، اسے پوچھ لے۔