عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «مَنْ قَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ في يومٍ مِائَةَ مَرَّةٍ حُطَّتْ عَنْهُ خَطَايَاهُ وَإِنْ كَانَتْ مِثْلَ زَبَدِ الْبَحْرِ».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

ابو ھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے ”سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ“ سو مرتبہ پڑھا، اس کے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں، خواہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔“
صحیح - متفق علیہ

شرح

یہ حدیث اس ذکر کی فضیلت پر دلالت کرتی ہے جو تسبیح کے اس صیغہ پر مشتمل ہے، جو یہ ذکر کرے گا اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو معاف کر دے گا خواہ وہ کتنے ہی زیادہ کیوں نہ ہو۔ اگرچہ اس کے گناہ کثرت میں سمندر کے جھاگ کے برابر ہی کیوں نہ ہوں۔ اللہ کا ذکر کرنے والے بندوں کے لیے اس کا فضل ہے۔ یہ صبح کے اذکار میں سے ہے اس لیے کہ حدیث میں ’فی یوم‘ (دن میں) کا لفظ ہے، اسی طرح یہ شام کے اذکار میں بھی شامل ہے جیسا کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی اس روایت میں ہے: ”جو شخص صبح یا شام ”سُبْحَانَ اللَّهِ وَبِحَمْدِهِ“ سو بار کہے گا، اُس سے افضل عمل قیامت کے دن کوئی اور لے کر نہیں آئے گا، مگر وہ شخص جس نے اس کے مثل یا اس سے زیادہ یہ کلمات کہے“۔ (مسلم)

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. اس ذکر کی فضیلت، جو اللہ کی تسبیح اور اس کو ان عیوب و نقائص سے پاک کرنے پر مشتمل ہے، جو اس کی شان کے لائق نہیں ہیں۔
  2. اس حدیث کے ظاہر سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ثواب اس شخص کو ملے گا، جو ان کلمات کو دن میں سو بار کہے گا، خواہ سو بار مسلسل کہے یا متفرق طور پر یا پھر کچھ بار دن میں کہے اور کچھ بار رات میں۔
  3. آپﷺ کے فرمان : "من قال ..." یعنی جو شخص کہے، میں ان لوگوں کا رد ہے، جو کہتے ہیں کہ بندہ اپنے فعل پر مجبور ہے اور اس کو کوئی اختیار حاصل نہیں ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔