عن أبي أيوب رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «مَنْ قَالَ: لَا إلَهَ إلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ عَشْرَ مَرَّاتٍ كَانَ كَمَنْ أَعْتَقَ أَرْبَعَةَ أَنْفُسٍ مِنْ وَلَدِ إسْمَاعِيلَ».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص نے دس مرتبہ یہ کلمات کہے: ”لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ“ کہ اللہ کے سوا کوئی معبود (برحق) نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کے لیے بادشاہت اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے، تو اس کا یہ عمل اس شخص کی طرح ہے جس نے حضرت اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے چار غلام آزاد کیے“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

یہ حدیث اس ذکر کی فضیلت پر دلالت کرتی ہے کیوں کہ اس میں توحیدِ باری تعالیٰ کا اقرار پایا جاتا ہے، اور یہ کہ جس شخص نے اس ذکر کو اس کے معانی کو سمجھتے ہوئے اور اس کے تقاضوں پر عمل کرتے ہوئے دس مرتبہ کہا تو اس کے لیے اسماعیل بن ابراھیم علیہما السلام کی اولاد میں سے چار غلام آزاد کرنے والے شخص کی طرح اجر و ثواب ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. کلمۂ توحید، جو اسلام کی بنیاد ہے، پر مشتمل اس ذکر کی فضیلت۔
  2. اللہ سبحانہ وتعالیٰ کا الوہیت، بادشاہت اورحمد کے ساتھ منفرد ہونا۔
  3. اس حدیث کے فوائد میں سے ایک یہ ہے کہ مطلق بادشاہت اور مطلق حمد اللہ ہی کی ہے اور اس کی قدرت کے دائرے سے کوئی چیز باہر نہیں ہے۔
  4. اس ذکر میں "يحي ويميت" کا اضافہ نہیں ہے۔
  5. اس حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کا ’’عشر مرات‘‘ یعنی دس بار فرمانا، اس کا ظاہر یہی بتلاتا ہے کہ ان کلمات کو مسلسل یا متفرق طور پر کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
  6. اس حدیث میں اس بات کا جواز ہے کہ بعض عرب غلام ہوسکتے ہیں، اگر غلامی کے اسباب پائے جائیں۔
  7. دیگر لوگوں پر عربوں کی پر برتری، کیوں کہ وہ اسماعیل کی اولاد سے ہیں۔
مزید ۔ ۔ ۔