+ -

عن أبي أيوب رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال:
«مَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، عَشْرَ مِرَارٍ كَانَ كَمَنْ أَعْتَقَ أَرْبَعَةَ أَنْفُسٍ مِنْ وَلَدِ إِسْمَاعِيلَ».

[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح مسلم: 2693]
المزيــد ...

ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :
"جس نے دس بار "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ" (اللہ کے سوا کوئی حقیقی معبود نہيں ہے، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہيں ہے، اسی کی بادشاہت ہے، اسی کی تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قادر ہے) کہا، وہ اس شخص کی طرح ہوگا، جس نے اسماعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے چار غلاموں کو آزاد کیا۔"

صحیح - متفق علیہ

شرح

اس حدیث میں بتایا گیا ہے کہ جس نے یہ دعا پڑھی : "لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ" ، جس کے معنی یہ ہیں کہ اللہ کے سوا کوئی برحق معبود نہیں ہے، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہيں، بس وہی اکیلے مکمل بادشاہت رکھتا ہے اور تمام تعریفات کا وہی مالک ومستحق ہے، وہ قادر مطلق ہے، اسے کوئی چیز عاجز و بے بس نہيں کر سکتی۔ جس نے اس عظیم ذکر کو دن میں دس بار دہرایا، اسے اس شخص کے برابر اجر و ثواب ملے گا، جس نے اسماعیل بن ابراہیم علیہما الصلاۃ و السلام کی نسل سے چار غلاموں کے گلے سے غلامی کا طوق اتار پھینکا۔ یہاں بطور خاص اسماعیل علیہ السلام کی نسل کا ذکر اس لیے کیا گیا ہے کہ وہ دوسرے لوگوں سے اشرف ہیں۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية القيرقيزية النيبالية اليوروبا الليتوانية الدرية الصومالية الكينياروندا الرومانية المجرية التشيكية المالاجاشية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. بس ایک اللہ کی الوہیت، بادشاہت، حمد و ثنا اور قدرت تامہ پر مشتمل اس ذکر کی فضیلت۔
  2. اس ذکر کو لگاتار ایک ہی وقت میں اور الگ الگ وقت میں کہنے والا دونوں ہى اس اجر و ثواب کا حق دار ہوں گے
  3. ۔
مزید ۔ ۔ ۔