عن عائشة رضي الله عنها قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : «أَبْغَضُ الرِّجَالِ إِلى اللهِ الأَلَدُّ الخَصِمُ».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالی کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسنديده وہ آدمی ہے جو سخت جھگڑالو ہو“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

اللہ تبارک و تعالیٰ کو وہ شخص ناپسند ہے جو سخت جھگڑالو ہو اور ہمیشہ لڑتا ہی رہے اور حق کو قبول نہ کرے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. اللہ تعالیٰ بہت زیادہ جھگڑا اور حجت کرنے والے سے نفرت کرتا ہے۔
  2. مظلوم شخص کا اپنے حق کے لیے شرعی دلائل اور قانونی کارروائی کی بنیادوں پر بحث کرنا برا نہيں ہے اور مذموم بحث اور حجت کے دائرے میں نہیں آتا۔
  3. انسان جب بحث کرے، تو اس کے پاس کوئی دلیل ہونی چاہیے، تاکہ اپنا حق حاصل کر سکے اور نوبت جدال کی حد تک نہ جائے۔
  4. "سب سے زیادہ ناپسندید آدمی" یہ بطورتغلیب کے ہے، ورنہ عورت حکم میں مرد ہی کی طرح ہے۔
  5. جو شخص دوسرے پر حق کے ذریعہ غلبہ حاصل کرتا ہے اور اسے زیر کرتا ہے، تو یہ حق ہے اور ایسا شخص اللہ کے نزدیک محبوب ہے، ناپسندیدہ نہیں۔
  6. اس حدیث میں اللہ عزوجل کے لیے صفت بغض کا اثبات ہے، جو اس کے شایانِ شان ہے۔