عن أبي هريرة رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «إيَّاكم والظنَّ، فإن الظنَّ أكذبُ الحديث».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

حدیث میں ایسے گمان سے منع کیا ہے جو کسی دلیل پر قائم نہ ہو بایں طور کہ انسان صرف اس گمان پر تکیہ کرتے ہوئے اس پر احکام کی بنیاد رکھے۔ حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ یہ ایک بری اخلاقی صفت ہے اور جھوٹی ترین بات ہے کیونکہ گمان کرنے والا جب کسی ایسی بات پر اعتماد کرتا ہے جس پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے اور اسے بنیاد بنا کر اس پر یقین کرتا ہے تو یہ جھوٹ ہوتا ہے بلکہ بہت ہی شدید قسم کا جھوٹ۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. ایسے گمان کی ممانعت، جوکسی دلیل پرقائم نہ ہو۔
  2. بدگمانی اس شخص کو نقصان نہیں پہنچاتی، جس سے اس کے آثار نمایاں ہوں، جیسے برے اور فاسق لوگ۔
  3. یہاں مراد ایسی بہتان طرازی اور اس پر اصرار کرنے سے آگاہ کرنا ہے، جودل میں بس جائے، البتہ جو دل میں آئے اور رکے بنا یوں ہی گزر جائے، تو انسان کو اس سے بچنے کا پابند نہیں بنایا گیا ہے۔