عن أبي الدرداء رضي الله عنه عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «مَنْ رَدَّ عَنْ عِرْضِ أَخِيهِ رَدَّ اللَّهُ عَنْ وَجْهِهِ النَّارَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ».
[صحيح] - [رواه الترمذي وأحمد]
المزيــد ...

ابو الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اپنے بھائی کی عزت کا (اس کی غیر موجودگی میں) دفاع کرے، اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس کے چہرے کو جہنم کی آگ سے دور کردے گا“۔
صحیح - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔

شرح

اس حدیث میں اس شخص کی فضیلت بیان کی گئی ہے جو اپنے مسلمان بھائی کی عزت وآبرو کا دفاع کرتا ہے۔ یعنی جب کسی مجلس میں کوئی شخص اس کی غیبت کرتا ہے، تو تم پر لازم ہے کہ تم اس کا دفاع کرو اور غیبت کرنے والے کو خاموش اور بُرائی کا انکار کرو۔لیکن اگر آپ اس کا دفاع کرنا چھوڑ دیں تو اسے اپنے مسلمان بھائی کو رسوا کرنا شمار ہوگا۔ یہ دفاع اس کی غیر موجودگی میں ہونے پر اسماء بنت يزيد رضی الله عنہا کی حدیث دلالت کرتی ہے جس کو انھوں نے نبئ اکرم ﷺ سے روایت کیا ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اپنے مسلمان بھائی کے پیٹھ پیچھے اس کا گوشت کھانے سے باز رکھے، تو اس کا اللہ پر یہ حق ہے کہ وہ اس کو دوزخ کی آگ سے آزاد کردے“۔ (مسند احمد، شیخ البانی نے اسے صحیح قرار دیا ہے)

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. یہ ثواب تمھارے اس مسلم بھائی کی عدم موجودگی کی حالت کے ساتھ خاص ہے، جس کی غیبت کی گئی ہے۔
  2. انسان کو بدلہ اسی جنس کا دیا جائے، جس جنس کا اس کا عمل رہا ہوگا۔ جو اپنے بھائی کی عزت و آبرو کا دفاع کرے گا، اللہ اس سے جہنم کی آگ کو دورکردے گا۔
  3. جہنم اور قیامت کے دن کا اثبات۔