عن عبد الله بن عمرو بن العاص - رضي الله عنهما- قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : «إن المُقْسِطين عند الله على منابر من نور: الذين يعدلون في حكمهم وأهليهم وما ولَوُاْ».
[صحيح] - [رواه مسلم. ملحوظة: في صحيح مسلم زيادة على ما في رياض الصالحين: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إن المقسطين عند الله على منابر من نور، عن يمين الرحمن -عز وجل-، وكلتا يديه يمين»]
المزيــد ...

عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ”بیشک انصاف کرنے والے اللہ کے ہاں نور کے منبروں پر ہوں گے، یہ وہ لوگ ہوں گے جو اپنی رعایا اور اہل و عیال اور جس کا انہیں ذمہ دار بنایا جاتا ان میں عدل و انصاف کرتے ہوں گے“۔
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

حدیث میں ان لوگوں کے لیے خوشخبری ہے جو لوگوں مین حق اور انصاف کے ساتھ فیصلے کرتے ہیں جو ان کي ماتحت ہیں یہ کہ وہ حقیقی طور پر نور کے منبرون پر ہوں گے جو ان کے لیے باعثِ عزت وتکریم ہوگی قیامت کے دن اللہ تعالیٰ کی جانب سے۔ یہ منبر اللہ تعالی کے دائیں جانب ہوگا، نیز اس میں بغیر تعطیل، یا تکییف، یا تشبیہ یا تحریف کے اس کے لیے دائیں جانب اور ہاتھ کا اثبات ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. عدل و انصاف کی فضیلت اور اس کی ترغیب۔
  2. قیامت کے دن انصاف کرنے والوں کے درجات کا بیان۔
  3. قیامت کے دن ایمان والوں کے درجات میں تفاوت ہر شخص کے عمل کے مطابق ہوگا۔
  4. ترغیب کا اسلوب دعوت کا ایک اسلوب ہے، جو مدعو کو نیکی کی ترغیب دیتا ہے۔
  5. اس میں تعطیل، تکییف، تشبیہ یا تحریف کے بغیر اللہ کے لیے دائیں جانب اور ہاتھ کا اثبات ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔