+ -

عن عمران بن حصين رضي الله عنه قال: كَانَتْ بِي بَوَاسِيرُ، فَسَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الصَّلَاةِ، فَقَالَ:
«صَلِّ قَائِمًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَقَاعِدًا، فَإِنْ لَمْ تَسْتَطِعْ فَعَلَى جَنْبٍ».

[صحيح] - [رواه البخاري] - [صحيح البخاري: 1117]
المزيــد ...

عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہيں کہ مجھے بواسیر تھا۔ میں نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم سے نماز پڑھنے کے بارے میں پوچھا، تو آپ نے کہا :
"کھڑے ہوکر نماز پڑھو۔ اگر اس کی طاقت نہ ہو، تو بیٹھ کر پڑھو اور اگر اس کی بھی طاقت نہ ہو، تو پہلو کے بل لیٹ کر پڑھو۔"

[صحیح] - [اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح البخاري - 1117]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ اصل یہ ہے کہ نماز کھڑے ہوکر پڑھی جائے۔ ہاں! اگر کھڑے ہوکر نماز پڑھنا ممکن نہ ہو، تو بیٹھ کر پڑھی جائے اور اگر بیٹھ کر پڑھنا بھی ممکن نہ ہو، تو پہلو کو بل لیٹ کر پڑھی جائے۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية المجرية التشيكية ภาษามาลากาซี اطالوی ภาษากันนาดา الأوكرانية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. ہوش و حواس میں رہتے ہوئے نماز معاف نہيں ہے۔ یہ اور بات ہے کہ استطاعت کے مطابق ایک حالت کی بجائے دوسری حالت میں پڑھنی ہوتی ہے۔
  2. اسلام ایک کشادہ اور آسان مذہب ہے، جس نے بندے کو اپنی استطاعت کے مطابق عبادت کرنے کی سہولت دی ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔