عن ثَوْبَانَ رضي الله عنه قال:
كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا انْصَرَفَ مِنْ صَلَاتِهِ اسْتَغْفَرَ ثَلَاثًا، وَقَالَ: «اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ، وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ»، قَالَ الْوَلِيدُ: فَقُلْتُ لِلْأَوْزَاعِيِّ: كَيْفَ الْاسْتِغْفَارُ؟ قَالَ: تَقُولُ: أَسْتَغْفِرُ اللهَ، أَسْتَغْفِرُ اللهَ.
[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 591]
المزيــد ...
ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں :
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب نماز ختم کرتے تو تین بار بخشش طلب کرتے اور اس کے بعد فرماتے : "اللَّهُمَّ أَنْتَ السَّلَامُ، وَمِنْكَ السَّلَامُ، تَبَارَكْتَ ذَا الْجَلَالِ وَالْإِكْرَامِ"۔ (اے اللہ تو سلامتی والا ہے اور تیری ہی جانب سے سلامتی حاصل ہوتی ہے۔ تو برکت والا ہے اے صاحب جلال و اکرام!) ولید کہتے ہیں کہ میں نے اوزاعی سے پوچھا کہ بخشش کیسے طلب کی جائے؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ تم "استعفر اللہ استغفر اللہ" کہہ لیا کرو۔
[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح مسلم - 591]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب نماز ختم کرتے، تو "أستغفر الله، أستغفر الله، أستغفر الله." کہتے۔
اس کے بعد اپنے رب کی عظمت بیان کرتے ہوئے کہتے : "اللَّهمَّ أنتَ السَّلامُ، ومنْكَ السَّلامُ، تباركْتَ ذا الجَلالِ والإكرامِ۔" یعنی اللہ اپنی صفات میں سالم و کامل ہے، ہر عیب و نقص سے پاک ہے، دنیا و آخرت کی تمام برائیوں سے سلامتی اسی سے مانگی جائے گی، دونوں جہان میں اس کی بھلائیوں کی بہتات ہے اور وہ صاحب عظمت و احسان ہے۔