عن عائشة رضي الله عنها مرفوعاً: «اللهم من وَلِيَ من أمر أمتي شيئاً، فشَقَّ عليهم؛ فاشْقُقْ عليه».
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...

عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے اللہ! جو شخص بھی میری امّت کے کسی معاملے کا ذمہ دار بنے، پھر وہ انھیں مشقت میں ڈالے تو تو بھی اس پر سختی فرما“۔
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

اس حدیث میں اس شخص کے لئے سخت وعید ہے جو مسلمانوں کے معاملات میں سے کسی معاملے کا ذمہ دار بنا، چاہے وہ معاملہ چھوٹا ہو یا بڑا اور اس نے انہیں مشقت میں ڈالا۔ وہ وعید یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اس کے لیے یہ بد دعا فرمائی ہے کہ اللہ تعالیٰ اسے اس کے عمل ہی کے جنس سے بدلہ دے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. اس حدیث میں ان حاکموں اور امیروں کے لیے سخت وعید ہے، جو لوگوں پر سختی کرتے ہیں۔
  2. جس شخص کو مسلم سماج کی کوئی بھی ذمے داری ملے، اس کے لیے ان کے ساتھ حسب استطاعت نرمی کا معاملہ کرنا ضروری ہے۔
  3. انسان کو بدلہ اسی جنس کا دیا جاتا ہے، جس جنس کا اس کے پاس عمل ہوتا ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔