عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : (لولاَ أن أَشُقَّ عَلَى أُمَّتِي؛ لَأَمَرتُهُم بِالسِّوَاك عِندَ كُلِّ صَلاَة).
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اگر مجھے اپنی امت کے مشقت میں پڑنے کا اندیشہ نہ ہوتا تو میں انہیں ہر نماز کے لیے مسواک کرنے کا حکم دے دیتا“۔
[صحیح] - [متفق علیہ]
نبی ﷺ کی اپنی امت کے ساتھ بہت زیادہ خیر خواہی، آپ ﷺ کی اپنی امت کے لیے بھلائی کی چاہت اور اس بات کی رغبت کہ وہ ہر ایسا کام کریں جو ان کے لیے فائدے مند ہو تاکہ انہیں پوری سعادت حاصل ہو سکے، اس کی ایک علامت یہ ہے کہ آپ ﷺ نے انہیں مسواک کرنے کی ترغیب دی کیونکہ آپ ﷺ جانتے تھے کہ اس میں بہت زیادہ فوائد اور دنیوی و اخروی منفعت ہے۔ آپ ﷺ اسے ہر وضو یا ہر نماز کے ساتھ اپنی امت پر لازم کرنے کے قریب تھے جیسا کہ ایک دوسری روایت میں ”ہر وضو کے ساتھ“ کے الفاظ آتے ہیں لیکن اپنے کمال شفقت اور رحمت کی بدولت آپ ﷺ کو یہ اندیشہ لاحق ہوا کہ کہیں اللہ تعالیٰ ان پر اسے فرض ہی نہ کردے اور وہ اس کو نہ کر سکیں اور یوں گناہ گار ہوں ۔ چنانچہ اس خوف اور شفقت کی وجہ سے آپ ﷺ نے اسے ان پر فرض نہ کیا۔ تاہم اس کے باوجود آپ ﷺ نے انہیں مسواک کرنے کی ترغیب دی اور اس پر انہیں ابھارا۔