+ -

عن أبي هريرة رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال:
«كُلُّ أُمَّتِي يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ إِلَّا مَنْ أَبَى»، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، وَمَنْ يَأْبَى؟ قَالَ: «مَنْ أَطَاعَنِي دَخَلَ الْجَنَّةَ، وَمَنْ عَصَانِي فَقَدْ أَبَى».

[صحيح] - [رواه البخاري] - [صحيح البخاري: 7280]
المزيــد ...

ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:
"میری امت کے سب لوگ جنت میں داخل ہوں کے، ماسوا ان لوگوں کے جنھوں نے انکار کیا۔" پوچھا گیا کہ اے اللہ کے رسول! انکار کرنے والے کون ہوں گے؟ آپ ﷺ نے فرمایا : "جس نے میری اطاعت کی، وہ جنت میں داخل ہو گا اور جس نے میری نافرمانی کی، اس نے انکار کیا۔"

صحیح - اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بتا رہے ہیں کہ آپ کی امت کے سب لوگ جنت میں داخل ہوں گے، ان کو چھوڑ کر جنھوں نے جنت میں جانے سے منع کر دیا۔
ایسے میں صحابہ رضی اللہ عنھم نے آپ سے پوچھا کہ اے اللہ کے رسول! بھلا جنت جانے سے انکار کون کرے گا؟!
آپ نے جواب دیا کہ جس نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی اطاعت و فرماں برداری کی وہ جنت میں داخل ہوگا اور جس نے نافرمانی کی اور شریعت پر عمل کرنے سے گریز کیا، اس نے دراصل اپنے برے کاموں کے توسط سے جنت میں داخل ہونے سے انکار کیا۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية القيرقيزية النيبالية اليوروبا الليتوانية الدرية الصربية الصومالية الطاجيكية الكينياروندا الرومانية المجرية التشيكية المالاجاشية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی اطاعت اللہ کی اطاعت کا ایک حصہ ہے اور آپ کی معصیت اللہ کی معصیت کا ایک حصہ ہے۔
  2. اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی اطاعت جنت واجب کرتی ہے اور آپ کی نافرمانی جہنم واجب کرتی ہے۔
  3. اس امت کے فرماں بردار لوگوں کے لیے یہ خوش خبری کہ وہ جنت میں داخل ہوں گے۔ جنت میں داخل ہونے سے وہی لوگ رہ جائیں گے، جنھوں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کی نافرمانی کی۔
  4. اپنی امت پر آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی شقفت اور آپ کی یہ حرص کہ لوگ صحیح راستے پر آ جائیں۔
مزید ۔ ۔ ۔