+ -

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه عَنْ رَسُولِ اللهِ صلى الله عليه وسلم أنه قال:
«وَالَّذِي نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِيَدِهِ لَا يَسْمَعُ بِي أَحَدٌ مِنْ هَذِهِ الْأُمَّةِ يَهُودِيٌّ وَلَا نَصْرَانِيٌّ، ثُمَّ يَمُوتُ وَلَمْ يُؤْمِنْ بِالَّذِي أُرْسِلْتُ بِهِ إِلَّا كَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّارِ».

[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 153]
المزيــد ...

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
"قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں محمد کی جان ہے! اس امت کا کوئی بھی انسان جو میرے بارے میں سنے، وہ یہودی ہو یا نصرانی اور وہ اس شریعت پر ایمان نہ لائے، جسے دے کر میں بھیجا گیا ہوں اور اسی حالت میں اس کی موت ہو جائے، تو وہ جہنمی ہوگا"۔

[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح مسلم - 153]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم اللہ کی قسم کھا کر بتا رہے ہیں کہ اس امت کا جو بھی شخص آپ کے بارے میں سنے گا، خواہ یہودی ہو ، عیسائی ہو یا کوئی اور، پھر وہ آپ پر ایمان لائے بغیر ہی مر جائے گا، تو وہ جہنمی ہوگا اور اس میں ہمیشہ رہے گا۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية التشيكية ภาษามาลากาซี คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา الأوكرانية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی رسالت سارے عالم کے لیے عام ہے، آپ کی اتباع واجب ہے اور آپ کی شریعت کے ذریعے پچھلی ساری شریعتیں منسوخ ہو چکی ہیں۔
  2. جس نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا انکار کر دیا، اسے دیگر نبیوں پر ایمان رکھنے کا دعوی کچھ فائدہ نہ دے گا۔
  3. جس نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے بارے میں نہيں سنا اور اس کے پاس آپ کی دعوت نہیں پہنچی، وہ معذور ہے اور آخرت میں اس کا معاملہ اللہ کے ہاتھ میں ہوگا۔
  4. انسان کو اسلام قبول کرنے کا فائدہ ملے گا، چاہے سخت بیماری میں اور موت سے کچھ دیر پہلے ہی کیوں نہ اسلام قبول کرے، جب کہ روح حلق تک نہ پہنچ جائے۔
  5. کافروں - جن میں یہود ونصاری بھی شامل ہیں- کے دین کو صحیح قرار دینا کفر ہے۔
  6. اس حدیث میں یہودیوں اور عیسائیوں کا ذکر ان کے علاوہ دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے بارے میں تنبیہ کرنے کے لیے ہوا ہے۔ کیوں کہ ان دونوں قوموں کے پاس کتابیں موجود تھیں اور اس کے باوجود ان کا یہ حال ہے، تو دیگر ان قوموں کا حال کیا ہوگا، جن کے پاس کتاب نہیں ہے؟ سچائی یہ ہے کہ دنیا کی ساری قوموں پر آپ کے دین کو قبول کرنا اور آپ کی اتباع کرنا واجب ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔