عن أبي موسى الأشعري رضي الله عنه مرفوعاً: «إن الله ليُمْلِي للظالم، فإذا أخذه لم يُفْلِتْهُ»، ثم قرأ: (وكذلك أخذ ربك إذا أخذ القرى وهي ظالمة إن أخذه أليم شديد).
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالی ظالم کو مہلت دیتا ہے، لیکن جب اسے پکڑتا ہے تو پھر نہیں چھوڑتا پھر آپ ﷺ نے یہ آیت پڑھی: ﴿وَكَذَٰلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَىٰ وَهِيَ ظَالِمَةٌ ۚ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ﴾ تیرے پروردگار کی پکڑ کا یہی طریقہ ہے، جب کہ وه بستیوں کے رہنے والے ﻇالموں کو پکڑتا ہے، بےشک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور نہایت سخت ہے“۔
صحیح - متفق علیہ
آپ ﷺ بتا رہے ہیں کہ اللہ عزوجل ظالم کو مہلت دیتا رہتا ہے اور اسے اپنے نفس پر ظلم کرنے کے لیے کھلا چھوڑے رکھتا ہے، یہاں تکہ کہ پھر جب اسے گرفت میں لیتا ہے، تو عذاب مکمل طور پر بھگتے بغیر اسے نہیں چھوڑتا۔ پھر آپ ﷺ نے اللہ تعالی کا یہ فرمان پڑھا: ﴿وَكَذَٰلِكَ أَخْذُ رَبِّكَ إِذَا أَخَذَ الْقُرَىٰ وَهِيَ ظَالِمَةٌ ۚ إِنَّ أَخْذَهُ أَلِيمٌ شَدِيدٌ﴾ تیرے پروردگار کی پکڑ کا یہی طریقہ ہے، جب کہ وه بستیوں کے رہنے والے ﻇالموں کو پکڑتا ہے، بےشک اس کی پکڑ دکھ دینے والی اور نہایت سخت ہے“۔