عن أبي هريرة رضي الله عنه مرفوعًا: «إِنَّ الله -تَعَالى- يَغَارُ، وغَيرَةُ الله -تَعَالَى-، أَنْ يَأْتِيَ المَرء ما حرَّم الله عليه».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ کو غیرت آتی ہے اور اللہ تعالیٰ کی غیرت یہ ہےکہ بندہ وہ کام کرے جسے اللہ نے اس پر حرام کیا ہے“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

اس حدیث میں اس بات کا بیان ہے کہ محرمات (حرام کردہ کاموں) کے ارتکاب پر اللہ کو غیرت آتی ہے اور اس کو یہ بات مبغوض وناپسندیدہ ہے کہ اس کی حدود کو پامال کیا جائے۔ اور ان میں سے ایک زنا ہے۔ یہ بہت ہی گھٹیا اور براعمل ہے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں پر زنا کو اس کے تمام ذرائع سمیت حرام کیا ہے۔ جب بندہ زنا کرتا ہے تو اللہ کو دوسرے حرام کاموں کی بنسبت زیادہ غیرت آتی ہے۔ اسی طرح لواطت ہے یعنی مرد کے ساتھ بد فعلی کرنا۔ یہ تو بہت ہی بڑا گناہ ہے۔ اسی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے برائی کے اعتبار سے اسے زنا سے بھی زیادہ سخت جرم قرار دیا ہے۔ بعینہ چوری، شراب نوشی اور تمام قسم کے حرام کاموں سے اللہ تعالیٰ کو غیرت آتی ہے۔تاہم بعض حرام کام پر ـــــــــــ جرم اور اس پر مرتب ہونے والے مضر اثرات کے لحاظ سے دوسرے حرام کاموں کی بنسبت زیادہ غیرت آتی ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. حرام کاموں کے ارتکاب سے نفرت دلانا، کیوں کہ یہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کئ ناراضگی کا سبب بتے ہيں۔
  2. اللہ تعالیٰ کے لیے، اس کی شان کے مطابق وصف غیرت کا اثبات۔
  3. اللہ تعالیٰ کا مراقبہ اور اس کی حرمتوں کی پامالی کے وقت اس کے غضب اور اس کی سزا کا خوف۔
مزید ۔ ۔ ۔