عن عبادة بن الصامت رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم "مَنْ شهِد أنْ لا إله إلا الله وحده لا شرِيك له وأنَّ محمَّدا عبده ورسُولُه، وأنَّ عِيسى عبدُ الله ورسُولُه وكَلِمَتُه أَلقَاها إِلى مريم ورُوُحٌ مِنه، والجنَّة حَقٌّ والنَّار حقٌّ، أَدْخَلَه الله الجنَّة على ما كان مِنَ العمَل".
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

عبادة بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ”جو شخص اس بات کی گواہی دے کہ اللہ تعالٰی کے سوا کوئی حقیقی معبودِ نہیں، وہ اکیلا ہے اس کا کوئی ساجھی اور شریک نہیں، اور بے شک محمد ﷺ اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔ عیسٰی علیہ السلام اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں، نیز اس کا وہ کلمہ ہیں جو اس نے مریم تک پہنچایا تھا اور اس کی طرف سے ایک روح ہیں اور جنت اور دوزخ بر حق ہیں اللہ تعالٰی اس کو جنت میں داخل فرمائے گا خواہ اس کے اعمال کیسے ہی ہوں“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

یہ حدیث ہمیں اس بات کی خبر دے رہی ہے کہ جس شخص نے کلمہ توحید کا زبان سے اقرار کیا اور اس کے معنی کو جانا اور اس کے تقاضے کے مطابق عمل کیا اور محمد ﷺ کے بندے اور ان کے رسول ہونے کی گواہی دی نیز عیسٰی علیہ السلام کے بندے اور ان کے رسول ہونے کی گواہی دی، اور یہ کہ عیسٰی علیہ السلام کلمہ ”کُنْ“ کے ذریعہ مریم علیہا السلام کے بطن سے پیدا ہوئے، اور اللہ نے ان کی ماں کو اس چیز سے بری کر دیا جس کی نسبت دشمن یہود نے ان کی طرف کی تھی، اور مومنوں کے لیے جنت اور کافروں کے لیے جہنم کے ثبوت کی تصدیق کیا، اگر وہ اس (عقیدہ) پر مرتا ہے تو وہ جنت میں داخل ہوگا خواہ اس کے اعمال کیسے ہی ہوں!

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. شہادتین (لاالہ الااللہ اور محمد رسول اللہ کی گواہی) دین کی بنیاد ہیں۔
  2. توحید کی فضیلت اور اس کی یہ خصوصیت کہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ تمام گناہوں کو مٹا دیتا ہے۔
  3. اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے فضل و احسان کی وسعت۔
  4. عقیدۂ توحید تمام کفریہ قوموں یعنی یہود، نصاریٰ، بت پرست اور دہریہ کی مخالفت کرتی ہے۔
  5. لاالہ الااللہ اور محمد رسول اللہ کی گواہی اسی شخص کی درست مانی جائے گی، جو ان کے معانی کو جان لے اور ان کے تقاضے کے مطابق عمل کرے۔
  6. اللہ تعالیٰ نے محمد ﷺ کے لیے عبودیت و رسالت کو یک جا کر دیا ہے، جس سے تمام افراط و تفریط سےکام لینے والوں کی تردید ہو جاتی ہے۔
  7. انبیا و صالحین کے بارے میں افراط و تفریط سے بچنا ضروری ہے۔ ہم ان کی فضیلت کا انکار نہیں کرتے اورنہ ہی ان کے بارے میں غلو سے کام لیتے ہیں کہ بعض عبادت کو ان کی طرف پھیردیں ،جیسا کہ بعض جاہل اور گمراہ لوگ کرتے ہیں۔
  8. عیسی ٰعلیہ السلام کی عبودیت اور ان کی رسالت کا اثبات۔ اس میں ان نصاریٰ کارد ہے، جوان کواللہ کا بیٹا سمجھتے ہیں۔
  9. عیسیٰ علیہ السلام بغیر باپ کے کلمۂ کن کے ذریعہ مریم علیہا السلام کے بطن سے پیدا کیے گیے۔ اس میں ان یہودیوں کا رد ہے، جو مریم کو زنا سے متہم کرتے ہیں۔
  10. گنہگار موحد ہمیشہ جہنم میں نہیں رہیں گے۔
  11. اللہ تعالیٰ کے لیے صفت کلام کا اثبات۔
  12. بعث (دوبارہ زندہ کیے جانے) کا اثبات۔
  13. جنت و دوزخ کا اثبات
مزید ۔ ۔ ۔