عن ابن مسعود رضي الله عنه قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم : «الجنة أقرب إلى أحدكُم من شِرَاكِ نَعْلِه، والنار مِثلُ ذلك».
[صحيح] - [رواه البخاري]
المزيــد ...

ابن مسعود رضی الله عنہ سے روایت ہےکہتے ہیں کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”جنت تمہارے جوتے کے تسمے سے بھی زیادہ تمہارے قریب ہے اور اسی طرح دوزخ بھی“۔
صحیح - اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔

شرح

نبی ﷺ نے فرمایا کہ بے شک جنت اور جہنم یہ دونوں انسان کے قریب ہیں اور ان کی مسافت کی دوری اس قدر ہے جتنا کہ اس کے قدم کا اوپری حصہ کی دوری یعنی کہ یقیناً وہ انسان سے بہت زیادہ قریب ہے کیونکہ بسا اوقات وہ انسان اللہ عزّوجلّ کی رضا جوئی کے لیے کوئی ایسی نیکی کرتا ہے جس کے بارے یہ خیال نہیں کر سکتا کہ وہ کتنی بلند مرتبے کی ہے چنانچہ اس کی یہی نیکی اسے نعمتوں والی جنت میں پہنچا دیتی ہے اور بسا اوقات وہ انسان اللہ عزّوجلّ کی ناراضگی والا کوئی ایسا گناہ کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ جہنم میں اتنی اتنی برسوں کی مسافت گہرائی میں جا گرتا ہے اور اسے خبر تک نہیں ہوتی۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. نیکی جنت تک پہنچاتی ہے اور برائی جہنم تک لے جاتی ہے۔
  2. اگرنیت درست ہو اور نیک اعمال کیے جائیں، توجنت کا حصول آسان ہے۔
  3. نیکی اور گناہ بسا اوقات آسان ترین چیزوں میں پنہاں ہوتے ہيں۔ لہذا انسان کو کسی نیکی کو حقیر سمجھ کر چھوڑنا نہیں چاہیے اور کسی گناہ کو معمولی سمجھ کر اس میں پڑنا نہیں چاہیے۔
  4. نیکی کی ترغیب، اگرچہ چھوٹی ہی کیوں نہ ہو اور برائی سے ترہیب، اگرچہ چھوٹی ہی کم نہ ہو۔
  5. مثالیں بیان کرنے سے سامع تک آسانی سے بات پہنچ جاتی ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔