عن ابن عمر رضي الله عنهما : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «الخَيْل مَعقُودٌ في نَوَاصِيهَا الخَيْر إلى يوم القِيامة».
وعن عروة البارقي رضي الله عنه : أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «الخيل مَعقُودٌ في نَوَاصِيهَا الخَيْر إلى يوم القيامة: الأجر، والمَغْنَم».
[صحيح] - [حديث ابن عمر متفق عليه. وهذا لفظ البخاري.
حديث عروة البارقي متفق عليه]
المزيــد ...
ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ”قیامت تک کے لیے گھوڑے کی پیشانی کے ساتھ خیر و برکت بندھی رہے گی“۔
عروہ بارقی رضی اللہ عنہ آپ ﷺ سے نقل کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا ”گھوڑوں کی پیشانیوں سے قیامت تک خیر و برکت بندھی ہوئی ہے یعنی اجر وثواب اور مال غنیمت۔“
[صحیح] - [اس حدیث کی دونوں روایات متفق علیہ ہیں۔]
گھوڑے کے ساتھ خیر قیامت تک کے باقی رہے گی۔ اس کے پالنے پر ملنے والا ثواب، آخرت میں ملنے والا خیر ہے۔ دوسری چیز مالِ غنیمت جو مجاہد دشمن کے مال سے حاصل کرتا ہے یہ (دنیا میں) جلد ملنے والا خیر ہے۔