عن أنس بن مالك رضي الله عنه مرفوعاً: «يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا، وَبَشِّرُوا وَلاَ تُنَفِّرُوا».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آسانی پیدا کرو، مشکل میں نہ ڈالو ،خوش خبری دو، متنفر نہ کرو“۔
صحیح - متفق علیہ
نبی ﷺ لوگوں پر کم بوجھ ڈالنے اوران کے لیے آسانی پیدا کرنے کو پسند فرمایا کرتے تھے۔ آپ ﷺ کو جب بھی دو امور کے درمیان اختیار دیا جاتا، تو آپ ﷺ ان میں سے آسان کو چنا کرتے تھے، بشرطے کہ وہ حرام نہ ہوتا۔ آپ ﷺ کا فرمان: ”آسانی پیدا کرو اور مشکل پیدا نہ کرو“۔ یہ تمام حالات کے لیے ہے۔ آپ ﷺ کا فرمان:”بشارت دو اور متنفرنہ کرو“ بشارت کے معنی ہیں: کسی اچھی بات کی خبر دینا۔ یہ تنفیر کی ضد ہے۔ اور کسی ناگوار اور بری شے کی خبر دینا بھی تنفیر ہی ہے۔