+ -

عن عائشة رضي الله عنها قالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:
«إنَّ المُؤْمِنَ ليُدرِكُ بِحُسْنِ خُلُقِهِ دَرَجَةَ الصَّائِمِ القَائِمِ».

[صحيح بشواهده] - [رواه أبو داود وأحمد] - [سنن أبي داود: 4798]
المزيــد ...

عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو فرماتے ہوئے سنا:
”مومن اپنے حُسنِ اخلاق کے ذریعے روزے دار اور شب بیدار عبادت گزار کا درجہ حاصل کر لیتا ہے“۔

[یہ حدیث اپنے شواہد کی بنا پر صحیح ہے۔] - - [سنن أبي داود - 4798]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ حسن اخلاق انسان کو ہمیشہ روزہ رکھنے والے اور پابندی کے ساتھ تہجد پڑھنے والے انسان کے برابر لا کھڑا کر دیتا ہے۔ دراصل حسن اخلاق نام ہے دوسروں کا بھلا کرنے، اچھی بات کرنے، ہنس کر ملنے، کسی کو اذیت دینے سے بچنے اور تحمل سے کام لینے کا۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية المجرية التشيكية ภาษามาลากาซี اطالوی ภาษากันนาดา ภาษาอาเซอร์ไบจาน الأوكرانية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. اسلام نے اخلاق کو سنوارنے اور با کمال اخلاق پر بڑی توجہ دی ہے۔
  2. حسن اخلاق کی فضیلت اس قدر ہے کہ بندہ حسن اخلاق کے ذریعے کبھی روزہ نہ توڑنے والے روزے دار اور کبھی نہ تھکنے والے تہجد گزار کی صف میں جا کھڑا ہوتا ہے۔
  3. دن میں روزہ رکھنا اور رات میں قیام کرنا دو بہت بڑے اعمال ہيں، جن کے لیے نفس کو بڑی مشقت اٹھانی پڑتی ہے۔ لیکن حسن اخلاق کا حامل انسان ان دونوں اعمال کو کرنے والے انسان کر برابر جا کھڑا ہوتا ہے، کیوں کہ حسن معاملہ کے لیے انسان کو اپنے نفس سے لڑنا پڑتا ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔