عن عبد الله بن عمرو بن العاص رضي الله عنهما مرفوعاً: قال: لم يكن رسول الله صلى الله عليه وسلم فاحشاً ولا متفحشاً، وكان يقول: «إن من خياركم أحسنكم أخلاقًا».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نہ تو فحش گو تھے اور نہ بہ تکلف بد زبانی کرنے والے تھے۔ آپﷺ فرمایا کرتے تھے کہ : ”تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہیں“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

نبی ﷺ نہ تو فحش گو تھے نہ برا کام کرنے والے تھے اور نہ تو آپ ﷺ عمدا اور تکلف کے طور پر ہی ایسا کرنے والے تھے۔ بلکہ آپ بلند پایہ اخلاق کے حامل تھے۔ نیز آپﷺ نے بتلایا ہے کہ مومنوں میں سب سے بہتروہ شخصہے جس کے اخلاق سب سے اچھے ہیں، کیونکہ حسن خلق اچھائیوں کو اختیار کرنے اوربرائیوں کو ترک کرنے کی ترغیب دیتاہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. مؤمن کو چاہیے کہ وہ بری بات اور برے کام سے دور رہے۔
  2. تحمل سے کام لینا اللہ کے رسولﷺ کے اخلاق میں داخل تھا۔ اسی لیے آپ ﷺ سے صرف اچھا کام اور اچھی گفتگو ہی صادر ہوتی تھی۔
  3. حسن خُلق مؤمنوں کے درمیان مقابلہ آرائی کا میدان ہے، لہذا جو شخص اس میں سبقت لے گیا، وہ مؤمنوں میں سب سے اچھا اور ایمان کے اعتبار سے سب سے کامل ہوگا۔
مزید ۔ ۔ ۔