عن عبد الله بن عمرو رضي الله عنهما قال:
لَمْ يَكُنِ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاحِشًا وَلَا مُتَفَحِّشًا، وَكَانَ يَقُولُ: «إِنَّ مِنْ خِيَارِكُمْ أَحْسَنَكُمْ أَخْلَاقًا».
[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 3559]
المزيــد ...
عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں :
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نہ تو فحش گو تھے اور نہ بہ تکلف بد زبانی کرنے والے تھے۔ آپﷺ فرمایا کرتے تھے : ”تم میں سب سے بہتر وہ شخص ہے، جس کے اخلاق سب سے اچھے ہیں“۔
[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 3559]
برا کام یا بری بات کرنا اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے اخلاق کا حصہ نہيں تھا۔ ایسا آپ نہ بالقصد کرتے تھے اور نہ جان بوجھ کر۔ آپ بڑے ہی اخلاق مند تھے۔
آپ فرمایا کرتے تھے کہ اللہ کے نزدیک تمھارے بیچ افضل شخص وہ ہے، جو اخلاقی اعتبار سے سب سے اچھا ہو۔ یعنی دوسروں کے ساتھ بھلا کرتا ہو، ہنس کر ملتا ہو، کسی کو اذیت نہ پہنچا تا ہو، کوئی اذیت دے تو برداشت کر لیتا ہو اور لوگوں سے گھل مل کر رہتا ہو۔