عن أنس بن مالك رضي الله عنه مرفوعاً: أن النبي صلى الله عليه وسلم كان لا يَرُدُّ الطيب.
[صحيح] - [رواه البخاري]
المزيــد ...

انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ خوش بو نہیں لوٹاتے تھے۔
صحیح - اسے امام بخاری نے روایت کیا ہے۔

شرح

نبی اکرم ﷺ کی یہ سنت تھی کہ آپ خوش بو نہیں لوٹاتے تھے اور نہ ہی اسے لینے سے انکار کرتے تھے اس لیے کہ وہ غیر وزنی ہلکی پھلکی ہوتی ہے اور اس کی مہک بہت ہی خوشگوار ہوتی ہے جیسا کہ ایک دوسری حدیث میں اس کا بیان آیا ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. خوشبو کا تحفہ قبول کرنا مستحب ہے، کیوںکہ اسے ساتھ رکھنے میں کوئی پریشانی نہیں ہے اور اسے قبول کرنے میں احسان کا بوجھ بھی اٹھانا نہیں پڑتا۔
  2. اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کا کمال اخلاق کہ آپ خوشبو کی رغبت رکھتے تھے اور اسے لوٹاتے نہیں تھے۔
  3. انسان کو چاہیے کہ وہ ہمیشہ خوشبو استعمال کرے، کیوںکہ یہ بندہ کے پاکیزہ ہونے کی نشانی ہے۔ دراصل پاکیزہ چیزیں پاکیزہ لوگوں کے لیے ہیں اور پاکيزہ لوگ پاکیزہ چیزوں کے لیے ہیں۔