عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : «أكْثَرُ مَا يُدْخِلُ الْجَنَّةَ تَقْوَى اللَّهِ وَحُسْنُ الْخُلُقِ».
[حسن صحيح] - [رواه الترمذي]
المزيــد ...

ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شے سب سے زیادہ جنت میں داخلے کا باعث بنے گی وہ اللہ کا تقوی اور اچھے اخلاق ہیں“۔
حَسَن صحیح - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔

شرح

یہ حدیث تقوی کی فضیلت کی دلیل ہے اور اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ تقوی جنت میں داخلے کا ایک سبب ہے۔ اسی طرح اس میں حُسنِ خلق کی فضیلت کا بھی بیان ہے اور یہ کہ یہ دونوں امور یعنی تقوی اور حُسنِ خلق ان بڑے اسباب میں سے ہیں جو سب سے زیادہ بندے کے جنت میں داخلے کا باعث بنیں گے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. جنت میں داخل ہونے کا خواب ان اسباب اور اعمال کے ذریعے پورا ہوگا، جن کا ذکر شارع نے کیا ہے۔
  2. جنت میں داخل ہونے کے اسباب میں سے کچھ اسباب ایسے ہیں، جن کا تعلق اللہ سے ہے۔ ان میں سے ایک سبب تقوی الہی کا ذکر اس حدیث میں ہے۔ جب کہ کچھ اسباب وہ ہیں، جن کا تعلق مخلوق سے ہے۔ ان میں سے ایک سبب حُسن خلق کا ذکر اس حدیث میں ہے۔
  3. اس حدیث میں تقویٰ کی فضیلت کا بیان ہے اور اسے جنت میں داخل ہونے کا سبب بتایا گیا ہے۔
  4. بہت ساری عبادتوں پر حُسن خُلق کی فضیلت اور اسی طرح اس کا جنت میں داخل ہونے کے اسباب میں سے ایک سبب ہونا۔
مزید ۔ ۔ ۔