عن طارق بن أشيم الأشجعي رضي الله عنه قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:
«مَنْ قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَكَفَرَ بِمَا يُعْبَدُ مِنْ دُونِ اللهِ حَرُمَ مَالُهُ وَدَمُهُ، وَحِسَابُهُ عَلَى اللهِ».
[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 23]
المزيــد ...
طارق بن اشیم اشجعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا :
"جس نے 'لا الہ الا اللہ' کہا اور اللہ کے سوا جن چیزوں کی پوجا کی جاتی ہے، ان کا انکار کیا، تو اس کا مال اور خون حرام ہو گیا اور اس کا حساب اللہ کے ذمہ ہے۔"
[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح مسلم - 23]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بتا رہے ہیں کہ جس نے اپنی زبان سے گواہی دی کہ اللہ کے علاوہ کوئی سچا معبود نہيں ہے اور اللہ کے علاوہ پوجی جانے والی تمام چیزوں کا انکار کیا اور اسلام کے علاوہ تمام ادیان سے اپنی براءت ظاہر کر دی، اس کا مال اور اس کا خون مسلمانوں پر حرام ہو گیا۔ کیوں کہ ہمیں دیکھنا صرف اس کے ظاہری عمل کو ہے۔ چنانچہ نہ تو اس کا مال چھینا جائے گا اور نہ اس کا خون بہایا جائے گا۔ ہاں! اگر وہ کوئی ایسا گناہ یا جرم کر بیٹھے، جس کی بنا پر اسلامی احکام کی رو سے اس کی جان یا اس کا مال حلال ہو جاتا ہو، تو بات الگ ہے۔
جب کہ اس کا حساب قیامت کے دن اللہ لے گا۔ اگر وہ مخلص اور سچا ہے، تو ثواب دے گا اور اگر منافق ہے، تو عذاب دے گا۔