عن طارق بن أشيم الأشجعي مرفوعاً: "من قال لا إله إلا الله، وكَفَرَ بما يُعْبَدُ من دون الله حَرُمَ مالُه ودمُه وحِسابُه على الله".
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...
طارق بن اشیم اشجعی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے لا الہ الا اللہ کہا اور اللہ کے سوا جس چیز کی بھی پوجا کی جاتی ہے اس کا انکار کیا تو اس کا مال اور خون حرام ہو گئے اور اس کا حساب اللہ کے ذمہ ہے“۔
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔
نبی ﷺ اس حدیث میں اس بات کی وضاحت فرما رہے ہیں کہ کسی انسان کو قتل کرنا اور اس کا مال لے لینا صرف اس صورت میں حرام ہوتا ہے جب اس میں دو باتیں پائی جائیں: اول: لا الہ الا اللہ کہنا۔ دوم: اللہ تعالی کے سوا جن جن اشیاء کی عبادت کی جاتی ہے ان کا انکار کرنا۔ جب یہ دونوں باتیں پائی جائیں تو اس صورت میں اس سے ظاہری طور پر باز رہنا واجب ہو جاتا ہے اور اس کے باطن کا معاملہ اللہ تعالی کے سپرد ہو جاتا ہے جب تک کہ وہ کوئی ایسا عمل نہ کر لے جس سے اس کا خون بہانا جائز ہو جائے جیسے مرتد ہونا یا پھر اس کا مال حلال ہو جائے جیسے زکوۃ نہ دینا یا پھر اس کی ہتک عزت جائز ہو جائے جسے مالداری کے باوجود اس کا قرض کی ادائیگی میں ٹال مٹول کرنا۔