عن أبي هريرة رضي الله عنه مرفوعا: "قال تعالى : أنا أغنى الشركاء عن الشرك؛ من عمل عملا أشرك معي فيه غيري تركتُه وشِرْكَه".
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: میں تمام شرکاء کی بنسبت شرک سے زیادہ بے نیاز ہوں۔ کوئی شخص جب كوئی عمل کرتا ہے اور اس میں میرے ساتھ کسی اور کو بھی شریک کرتا ہے تو میں اسے اس کے شرک سمیت چھوڑ دیتا ہوں“۔
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

نبی ﷺ اللہ عز و جل کے ارشاد کو بیان کر رہے ہیں جسے حدیث قدسی کہا جاتا ہے کہ اللہ ہر اس عمل سے براءت کا اظہار کرتا جس میں ریاکاری یا کسی اور صورت میں شرک پایا جائے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ صرف اسی عمل کو قبول کرتا ہے جو خالصتا اس کی رضا کے لیے کیا جائے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. شرک کی تمام شکلوں سے آگاہی اور اس بات کی نشان دہی کہ یہ قبول عمل کے لیے مانع ہے۔
  2. عمل کو شرک کی تمام آمیزشوں پاک کرتے ہوئے اللہ کے لیے خالص کرنا واجب ہے۔
  3. اللہ عز و جل کو صفت کلام سے متصف کرنا۔
  4. اللہ تعالیٰ کے لیے مطلق غنا کی صفت کا اثبات۔
  5. اللہ تعالیٰ صرف اسی عمل کو قبول فرماتا ہے، جو اسی کے لیے خالص ہو۔
  6. اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے لیے مطلق کرم کے وصف کا اثبات۔
مزید ۔ ۔ ۔