عن عبد الله بن مسعود رضي الله عنه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: "هلك المُتَنَطِّعون -قالها ثلاثا-".
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”غلو کرنے والے ہلاک ہو گئے، آپ ﷺ نے یہ تین بار فرمایا“۔
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

نبی ﷺ اس بات کی وضاحت فرما رہے ہیں کہ چیزوں میں غلو اور اُن کی چندی کی بندی کرنا ہلاکت کا سبب ہے، اس سے آپ ﷺ کی مراد اس امر سے روکنا اور منع کرنا ہے، اسی سے عبادت میں اپنے نفس کو اتنا تھکا دینا ہے کہ نفس عبادت سے متنفر ہو جائے اور اس سے کٹ جائے، اسی سے بات چیت میں غلو کرنا اور چیخنا بھی ہے، اور جرم کے اعتبار سے غلو کی سب سے بڑی مثال کہ جس سے بچنا بدرجۂ اَوْلی ضروری ہے وہ ہے نیک لوگوں کی تعظیم میں اس حد تک غلو کرنا کہ وہ شرک تک جا پہنچے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. ہر چیز میں غلو سے بچنے کی ترغیب۔ بالخصوص عبادتوں اور نیکی کے کاموں میں۔
  2. آپ ﷺ کی اپنی امّت کی نجات کی شدید خواہش اور دین کی تبلیغ میں آپ کی محنت وکاوش۔
  3. تمام امور میں غلو سے کام لینے کی ممانعت۔
  4. اہم کام کی تاکید کا استحباب۔
  5. ہر چیز میں اعتدال سے کام لینے کی ترغیب۔
  6. اسلام کی رواداری اور اس کی آسانی۔
مزید ۔ ۔ ۔