عن أبي هريرة رضي الله عنه مرفوعاً: «من قام ليلة القَدْر إيمَانا واحْتِسَابًا غُفِر له ما تَقدم من ذَنْبِه».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے شبِ قدر میں حالتِ ایمان کے ساتھ ثواب کی غرض سے قیام کیا اُس کے سابقہ گناہ بخش دیے جاتے ہیں“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

یہ حدیث شبِ قدر میں قیام کی فضیلت سے متعلق ہے اور اس میں قیام اللیل کی ترغیب دی گئی ہے۔ جو شخص شبِ قدر میں قیام کرتا ہے بایں حال کہ وہ اس رات پر اور اس کی فضلیت کے بارے میں جو کچھ آیا ہے اس پر ایمان رکھتا ہو اور اپنے عمل پر اللہ سے ثواب کا امید وار ہو اور اس سے اس کا مقصود نہ تو ریاکاری ہو اور نہ نیک نامی کا حصول اور نہ ہی کوئی اور ایسی بات جو اخلاص و نیت ثواب کے منافی ہوتی ہے تو اس کے تمام صغیرہ گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔ تاہم کبیرہ گناہوں کی معافی کے لیے سچی توبہ ضروری ہے جب کہ ان کا تعلق اللہ کے حقوق سے ہو اور اگر وہ حقوق العباد سے متعلق ہوں تو اس صورت میں واجب ہے کہ وہ اللہ تعالی سے توبہ بھی کرے اور حق دار کے حق سے بھی سبکدوش ہو۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. شب قدر کی فضیلت اور اس کے قیام کی ترغیب۔
  2. اعمال صالحہ اسی وقت صاف ستھرے اور قابل قبول قرار پاتے ہيں، جب اجر و ثواب کے حصول کے ارادے سے کیے جائیں اور نیت سچی ہو۔