+ -

عَنْ سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ رضي الله عنه:
أَنَّ رَجُلًا أَكَلَ عِنْدَ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشِمَالِهِ، فَقَالَ: «كُلْ بِيَمِينِكَ»، قَالَ: لَا أَسْتَطِيعُ، قَالَ: «لَا اسْتَطَعْتَ»، مَا مَنَعَهُ إِلَّا الْكِبْرُ، قَالَ: فَمَا رَفَعَهَا إِلَى فِيهِ.

[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 2021]
المزيــد ...

سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے:
ایک آدمی نے اللہ کے رسول ﷺ کے پاس بائیں ہاتھ سے کھانا کھایا۔ لہذا آپ نے اس سے کہا : "اپنے دائیں ہاتھ سے کھاؤ"۔ لیکن اس نے جواب دیا : میں (دائیں ہاتھ سے) کھا نہیں سکتا۔ اس پر آپ ﷺ نے (اس کے حق میں بد دعا کے طور پر) کہا : "تو ایسا کر بھی نہیں سکتا"۔ دراصل اس نے محض تکبر کی وجہ سے آپ کی بات کو ٹھکرایا تھا۔ راوی حدیث کہتے ہيں : چنانچہ وہ شخص اپنا ہاتھ اپنے منہ تک کبھی نہ لے جا سکا۔

[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح مسلم - 2021]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک شخص کو اپنے بائیں ہاتھ سے کھانا کھاتے ہوئے دیکھا، تو دائیں ہاتھ سے کھانے کا حکم دیا۔ لیکن اس نے تکبر کی وجہ سے جھوٹ بول دیا کہ وہ ایسا کر نہیں سکتا۔ لہذا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے حق میں بد دعا کر دی کہ وہ کبھی دائیں ہاتھ سے کھانا نہ کھا سکے۔ چنانچہ اللہ نے اپنے نبی کی بد دعا قبول کر لی اور اس کا دایاں ہاتھ بے کار ہو گیا۔ وہ کبھی اپنا ہاتھ کھانے یا پینے کے لیے منہ تک نہیں اٹھا سکا۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تھائی جرمنی پشتو آسامی السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية التشيكية ภาษามาลากาซี คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา الأوكرانية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. دائیں ہاتھ سے کھانا واجب اور بائیں ہاتھ سے کھانا حرام ہے۔
  2. شرعی احکام پر عمل کرنے سے تکبر کرنا انسان کو سزا کا حق دار بنا دیتا ہے۔
  3. اللہ نے اپنے نبی کو ایک اعزاز یہ دیا تھا کہ ان کی دعا قبول کرتا تھا۔
  4. اچھے کام کا حکم دینے اور برے کام سے روکنے کا کام ہر حالت میں کرنا ہے۔ کھانے کی حالت میں بھی۔