عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : «لَأَنْ أَقُولَ: سبحان الله، والحمد لله، ولا إله إلا الله، والله أكبر، أَحَبُّ إلَيَّ مِمَّا طَلَعَتْ عليْه الشمسُ».
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ساری کائنات سے کہ جس پر سورج طلوع ہوتا ہے، مجھے یہ زیادہ پسند ہے کہ میں یہ کہوں: ”سُبْحَانَ اللَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَاللَّهُ أَکْبَرُ“، اللہ پاک ہے اورتمام تعریفات اللہ کے لیے ہیں اور اللہ کے علاوہ اور کوئی معبود برحق نہیں اور اللہ ہی سب سے بڑا ہے“۔
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

اس حدیث میں اللہ کی پاکی، تعریف، تعظیم، توحید اور تکبیر کے ذریعے اللہ تعالی کے ذکر کی ترغیب ہے۔ ذکر کے یہ کلمات دنیا اور اس میں موجود چیزوں سے بہتر ہیں؛ کیوں کہ یہ آخرت کے اعمال میں سے ہیں، یہی باقیاتِ صالحات ہیں، ان کا ثواب ختم نہیں ہوگا، ان کا اجر وبدلہ منقطع نہیں ہوگا، جب کہ دنیا کی ساری چیزوں کو زوال و فنا ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. اللہ کی تنزیہ (پاکی بیان کرنے)، تحمید (حمد بیان کرنے)، تعظیم (عظمت بیان کرنے)، توحید، تکبیر (بڑائی بیان کرنے) کے ذریعہ اللہ کے ذکر کرنے کی ترغیب۔
  2. سبحان اللہ، والحمد للہ، ولا الہ الا اللہ ، واللہ اکبر، یہ باقیات صالحات ہیں۔
  3. دنیا سے لطف اندوز ہونے کا موقع بہت مختصر ہے اور اس کی من موہک چیزيں فنا ہو جانے والی ہیں۔
  4. آخرت کی نعمتیں دائمی ہوں گی اور ان میں کوئی تبدیلی نہ ہوگی۔