عن ابن عباس رضي الله عنهما قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : "من اقتَبَس شُعْبَة من النُّجوم؛ فقد اقتَبَسَ شُعْبة من السِّحْر، زاد ما زاد".
[صحيح] - [رواه أبو داود وابن ماجه وأحمد]
المزيــد ...

عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے علم نجوم کا کوئی حصہ سیکھا تو اس نے جادو کا ایک حصہ سیکھا، وہ جتنا زیادہ علمِ نجوم سیکھے گا اتنا ہی زیادہ جادو سیکھے گا“۔
صحیح - اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔

شرح

چونکہ علم غیب ان چیزوں میں سے ہے جنہیں اللہ تعالی نے اپنے لیے خاص کر رکھا ہے نبیﷺ نے ہر اس کوشش کو باطل قرار دیا جو علم غیب کا انکشاف کرنے اور اس کے رازوں سے مطلع اور آگاہ ہونے کا دعوی کرتی ہے۔ علم نجوم بھی اسی قبیل سے ہے، علم نجوم سے مراد وہ علم ہے جس میں فلکی احوال کی مدد سے زمین پر رونما ہونے والے واقعات پر استدلال کیا جاتا ہے۔ چنانچہ نبیﷺ نے یہ بتایا کہ علم نجوم سیکھنا جادو سیکھنے کے قبیل سے ہے اور یہ کہ جتنا زیادہ انسان علم نجوم سیکھے گا وہ اتنی ہی زیادہ جادو سیکھے گے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. علم نجوم یعنی ستاروں کے احوال پر اعتماد کر کے مستقبل کے بارے میں خبر دینا حرام ہے، کیوںکہ اس میں علم غیب کا دعوی ہے۔
  2. علم نجوم جادو کی ایک قسم ہے، جو توحید کے منافی ہے۔
  3. جتنا زیادہ علم نجوم سیکھا جائے گا، اتنا ہی جادو کے علم میں اضافہ ہوگا۔
  4. جادو کئی طرح کا ہوتا ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔