عن أبي هريرة رضي الله عنه : أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «لا تجعلوا بيوتكم مَقَابر، إنَّ الشيطان يَنْفِرُ من البيت الذي تُقْرَأُ فيه سورةُ البقرة».
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...

ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اپنے گھروں کو قبرستان نہ بناؤ، یقینا شیطان اس گھر سے دور بھاگتا ہے جہاں، سورۃ البقرہ پڑھی جاتی ہے“۔
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اس بات کی خبر دے رہے ہیں کہ نبی ﷺ نے گھروں کو قبرستان بنانے سے منع فرمایا۔ قبرستان بنانا اس معنی میں ہے کہ ان گھروں میں نمازوں کا اہتمام نہ کیا جائے اور قرآن مجید کی تلاوت سے غفلت برتی جائے۔ گھروں میں نمازوں کا اہتمام نہ کرنے کی بنا پر انھیں قبرستان قرار دیا گیا؛ کیوں کہ قبرستان میں نماز پڑھنی درست نہیں ہے۔ پھر آپ ﷺ نے یہ خبر دی کہ شیطان اس گھر سے دور بھاگتا ہے، جس گھر کے مکین اس میں سورۃ بقرہ کی تلاوت کرتے ہیں؛ کیوں کہ اس سورت کی تلاوت اور اس میں پائے جانے والے فرامین و احکام کی اتباع و پیروی کی صورت میں حاصل ہونے والی برکتوں کی بنا پر وہ اس بات سے مایوس و ناامید ہوچکا ہے کہ انھیں صراط مستقیم سے دور کرے یا انھیں گمراہی میں مبتلا کرے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. سورۂ بقرہ کی فضیلت کا بیان۔
  2. شیطان اس گھر سے راہ فرار اختیار کرتا ہے، جس میں سورہ بقرہ کی تلاوت کی جاتی ہے۔ وہ اس کے قریب بھی نہيں جاتا۔
  3. قبرستانوں میں نماز جائز نہیں ہے۔
  4. گھروں میں کثرت سے عبادتیں اور نفل نماز پڑھنی مستحب ہیں۔
مزید ۔ ۔ ۔