عن أبي هريرة عبدالرحمن بن صخر الدوسي رضي الله عنه مرفوعاً: .«قال الله تعالى: أنفق يا ابن آدم ينفق عليك».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

ابو ہریرہ عبد الرحمن بن صخر الدوسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالی نے فرمایا: ”اے ابن آدم ! خرچ کر، تجھ پر خرچ کیا جائے گا“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

خرچ کر، تجھ پر خرچ کیا جائے گا۔ یعنی مال خرچ کرنے اور اسے صرف کرنے کی وجہ سے غربت کا اندیشہ نہ کرو اور تنگ دلی نہ دکھاؤ۔ اگر تم کسی پر خرچ کرو گے، تو اللہ تم پر خرچ کرے گا۔ جو تمھارے پاس ہے، وہ ختم ہونے والا ہے اور جو اللہ کے پاس ہے، وہ باقی رہنےوالا ہے۔ اس حدیث کا مفہوم وہی ہے، جو اللہ تعالی کے اس قول کا ہے:﴿وَمَا أَنفَقْتُم مِّن شَيْءٍ فَهُوَ يُخْلِفُهُ﴾ ”تم جو کچھ بھی اللہ کی راه میں خرچ کرو گے، اللہ اس کا (پورا پورا) بدلہ دے گا“۔ اس حدیث میں بھلائی کے کاموں میں خرچ کرنے کی ترغیب اور اس کے بدلے میں ملنے والے اللہ کے فضل کی خوش خبری پنہاں ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. خرچ کرنا رزق میں کشادگی کا سبب ہے۔
  2. اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں کو اسی مقدار میں نوازنا، جس مقدار میں وہ فقیروں اور محتاجوں کو دیتا ہے۔
  3. اللہ کے خزانے بھرے ہوئے ہیں، جو ختم نہیں ہوتے اور مولی کریم ہے، وہ خزانہ ختم ہو جانے کے ڈر سے نہیں رکتا۔
مزید ۔ ۔ ۔