«مَن تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ».
[حسن] - [رواه أبو داود وأحمد] - [سنن أبي داود: 4031]
المزيــد ...
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، وہ کہتے ہيں کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا :
”جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ انہیں میں سے ہے“۔
[حَسَنْ] - - [سنن أبي داود - 4031]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم بتا رہے ہیں کہ جس نے کسی کافر، فاسق یا صالح قوم کی مشابہت اپنائی، مثلا عقائد، عبادتوں یا عادتوں سے جڑا ہوا کوئی ایسا کام کیا، جو ان کی خصوصیت کے طور پر جانا جاتا ہے، تو اس کا شمار انہی لوگوں میں ہوگا۔ کیوں کہ ظاہری امور میں ان کی مشابہت اختیار کرنے سے باطنی مشابہت کے دروازے کھلتے ہیں۔ اس بات میں کوئی شک نہيں ہے کہ کسی قوم سے مشابہت اس سے مرعوبیت کا نتیجہ ہوتا ہے، جو کبھی کبھی اس سے محبت، اس کی تعظیم اور اس کی جانب میلان کا سبب بن جاتی ہے اور بسا اوقات اس کا نتیجہ اس سے باطنی اور عبادت تک میں مشابہت کے طور پر سامنے آتا ہے۔ اللہ کی پناہ۔
التشبه في الظاهر يورث المحبة في الباطن.التشبه فى الظاهر مش مستلزم المحبة للباطن, المسلمين سنوات يركبون سيارات, يلبسون البنطلون, هل أصبح المسلمين مثل غير المسلمين فى الاعتقاد ؟ هل أصبح المسلمين مسيحيين