+ -

عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: لَأُحَدِّثَنَّكُمْ حَدِيثًا سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لاَ يُحَدِّثُكُمْ بِهِ أَحَدٌ غَيْرِي: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:
«إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ العِلْمُ، وَيَكْثُرَ الجَهْلُ، وَيَكْثُرَ الزِّنَا، وَيَكْثُرَ شُرْبُ الخَمْرِ، وَيَقِلَّ الرِّجَالُ، وَيَكْثُرَ النِّسَاءُ حَتَّى يَكُونَ لِخَمْسِينَ امْرَأَةً القَيِّمُ الوَاحِدُ».

[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 5231]
المزيــد ...

انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں تمہیں ایک حدیث بیان کرتا ہوں، جو میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنی تھی۔ میرے علاوہ کوئی دوسرا تمہیں یہ حدیث بیان نہیں کرے گا۔ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا ہے:
”قیامت کی نشانیوں میں سے کچھ نشانیاں یہ ہیں کہ علم دین اٹھا لہا جائے گا، جہالت زیادہ ہو جائے گی، بدکاری بکثرت پھیل جائے گی، شراب نوشی زیادہ ہو جائے گی، مرد کم رہ جائیں گے اورعورتیں زیادہ ہو جائیں گی، حتیٰ کہ پچاس عورتوں کا ایک ہی نگہبان ہوگا۔“

[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 5231]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا ہے کہ قربِ قیامت کی کچھ نشانیاں یہ ہیں کہ شریعت کا علم اٹھا لیا جائے گا، بایں طور کہ علمائے کرام کی موت ہوجائے گی۔ اس کے نتیجے میں جہالت عام ہوجائے گی، زنا کاری اور بدکاری ہر جگہ پھیل جائے گی، شراب نوشی کا رواج ہوجائے گا، مردوں کی تعداد کم ہو جائے گی اور عورتوں کی تعداد بڑھ جائے گی، یہاں تک کہ پچاس عورتوں کا ذمہ دار صرف ایک مرد ہوگا، جو ان کی دیکھ ریکھ کرے گا اور ان ساری ذمہ داریاں اٹھائے گا۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية الطاجيكية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية المجرية التشيكية ภาษามาลากาซี اطالوی คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา ภาษาอาเซอร์ไบจาน الأوزبكية الأوكرانية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. قیامت کی بعض نشانیوں کا بیان۔
  2. قیامت کے وقت کا علم ان غیبی امور میں سے ہے، جن کو اللہ نے اپنے پاس ہی رکھا ہے۔
  3. علم شرعی حاصل کرنے کی ترغیب، اس سے قبل کہ اس علم کو اٹھا لیا جائے۔
مزید ۔ ۔ ۔