عن جرير بن عبد الله رضي الله عنه مرفوعاً: «مَنْ لا يَرْحَمِ النَّاسَ لا يَرْحَمْهُ اللهُ».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...

جریر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو لوگوں پر رحم نہیں کرتا، اس پر اللہ بھی رحم نہیں کرتا“۔
صحیح - متفق علیہ

شرح

جو شخص لوگوں پر رحم نہیں کرتا اس پر اللہ عزّ و جلّ بھی رحم نہیں کرتا یہاں لوگوں سے مراد وہ لوگ ہیں جو رحم کیے جانے کے اہل ہیں جیسے مومن اور ذمی وغیرہ۔ جب کہ کافر حربی تو وہ رحم کے مستحق نہیں ہیں بلکہ انہیں تو قتل کیا جائے گا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے نبی ﷺ اور آپ ﷺ کے صحابہ کے بارے میں فرمایا: ﴿أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ﴾ ”وہ کفار کے لیے سخت ہیں اور آپس میں رحم دل ہیں“۔ (سورۂ فتح: 29)

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. لوگوں کا خصوصی طور سے ذکر ان پر خاص توجہ کی وجہ سے کیا گیا ہے، ورنہ رحمت تمام مخلوقات کے لیے مطلوب ہے۔
  2. رحمت ایک عظیم برتاؤ ہے، جسے اسلام نے انسانی نفس کے اندر فروغ دینے کی ترغیب دی ہے۔
  3. لوگوں کے درمیان باہمی رحم و کرم کا برتاؤ ان پر اللہ کی رحمت کا سبب ہے۔
  4. اللہ کی رحمت کا اثبات۔ یہ اللہ سبحانہ کی حقیقی صفت ہے، جو اپنے ظاہری معنی کے اعتبار سے اس کی عظمت کے شایان شان ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔