عن عائشة رضي الله عنها ، وعبد الله بن عمر رضي الله عنهما قالا: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : «ما زال جبريل يوصيني بالجار، حتى ظننت أنه سيورِّثه».
[صحيح] - [متفق عليه من حديث ابن عمر -رضي الله عنهما-، ورواه مسلم من حديث عائشة -رضي الله عنها]
المزيــد ...

عائشہ رضی اللہ عنہا اور عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جبرائیل علیہ السلام مجھے پڑوسی کے (حق کے) بارے میں اس قدر وصیت کرتے رہے کہ مجھے خیال ہونے لگا کہ وہ پڑوسی کو وارث بنادیں گے“،
صحیح - اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔

شرح

جبرائیل علیہ السلام مجھے پڑوسی کا خیال رکھنے کی مسلسل تلقین کرتے رہے یہاں تک کہ مجھے گمان ہونے لگا کہ عنقریب جبرائیل علیہ السلام وحی لے کر آئیں گے جس میں پڑوسی کو وراثت میں حصہ دار ٹھہرا دیا جائے گا۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. پڑوس کا حق بڑا ہے اور اس کا خیال رکھنا ضروری ہے۔
  2. وصیت کے ذریعے پڑوسی کے حق کی تاکید اس بات کا متقاضی ہے کہ اسے عزت دینا، اس سے محبت کرنا، اس کے ساتھ بھلائی کرنا، اس سے تکلیف دورکرنا، بیماری کے وقت اس کی عیادت کرنا، خوشی کے وقت اسے مبارک باد دینا اورمصیبت کے وقت اسے تسلی دینا ضروری ہے۔