عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم : «سبق المُفَرِّدُونَ» قالوا: وما المُفَرِّدُونَ ؟ يا رسول الله قال: « الذاكرون الله كثيرا والذاكراتِ».
[صحيح] - [رواه مسلم]
المزيــد ...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مفرّدون سبقت لے گئے“۔ صحابہ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! مفرّدون کون ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کثرت سے اللہ کا ذکر کرنے والے مرد وخواتین‘‘۔
[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔]
حدیث کا مطلب یہ ہے کہ کثرت سے ذکر کرنے والے مرد و عورتیں دوسروں سے منفرد لوگ ہیں اور یہ اللہ تعالی کے ذکر میں کثرت سے مشغول رہنے کے سبب ثواب میں دوسروں سے سبقت لے گئے ہیں۔ ان کے اعمال دوسروں سے زیادہ ہیں۔ تو یہ خیر کی طرف زیادہ بڑھنے والے ہوئے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے ﴿وَالذَّاكِرِينَ اللَّـهَ كَثِيرًا وَالذَّاكِرَاتِ أَعَدَّ اللَّـهُ لَهُم مَّغْفِرَةً وَأَجْرًا عَظِيمًا﴾ ”بکثرت اللہ کا ذکر کرنے والے اور ذکر کرنے والیاں ان (سب کے) لیے اللہ تعالیٰ نے (وسیع) مغفرت اور بڑا ﺛواب تیار کر رکھا ہے“۔ ”وَالذَّاكِرِينَ اللَّـهَ كَثِيرًا“ یعنی اکثر اوقات میں ذکر کرنے والے، خاص طور پر ان اوقات میں جو ذکر کے ساتھ مقید ہیں جیسے صبح، شام اور فرض نمازوں کے بعد کے اوقات۔