عن عائشة رضي الله عنها : أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «السِّواك مَطْهَرَةٌ للْفَم مَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ».
[صحيح] - [رواه النسائي وأحمد والدارمي]
المزيــد ...

اُمُّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”مسواک منہ کی پاکیزگی اور رب کی رضا کا موجب ہے“۔
صحیح - اسے امام نسائی نے روایت کیا ہے۔

شرح

مسواک منہ کو گندگی، بدبو اور ہر نقصان دہ شے سے پاک کرتی ہے۔کسی بھی ایسی شے سے دانت صاف کرنے سے مسواک کی سنت پوری ہوجاتی ہے جو (منہ میں پیدا ہونے والے) تغیر کو زائل کردے۔ مثلاً اگر کسی نے اپنے دانتوں کو برش اور پیسٹ وغیرہ جیسی کسی بھی شے سے صاف کرلیا جس میں گندگی دور کرنے کی صلاحیت ہو تو اس سے سنت پوری ہو جاتی ہے۔ مسواک کرنا اللہ کی رضا کا موجب ہے یعنی مسواک کرنا اللہ کے بندے سے راضی ہونے کے اسباب میں سے ایک سبب ہے۔ اسی طرح مسواک کے دیگر فوائد بھی ذکر کیے جاتے ہیں جن میں سے کچھ یہ ہیں: یہ منہ کو پاکیزگی دیتی ہے، مسوڑھوں کو مضبوط کرتی ہے، نظر تیز کرتی ہے، بلغم ختم کرتی ہے، اس میں سنت کی موافقت ہوتی ہے، مسواک کرنا فرشتوں کو خوش کرتا ہے، اس سے نیکیوں میں اضافہ ہوتا اور معدہ درست رہتا ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية الدرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. مسواک، منہ کی صفائی کا ذریعہ ہے۔
  2. اللہ تعالیٰ صفائی پسند کرتا ہے اور صفائی رکھنے والوں سے محبت کرتاہے۔ اسی لیے اس نے لوگوں کے لیے ایسی چیز مشروع کی ہے، جواس کی مرضی حاصل کرنے پر معاون ہوسکے۔
  3. مسواک کی فضیلت۔
  4. نبی ﷺ کا اپنی امّت کو کثرت سے مسواک کرنے کی ترغیب۔
  5. روزے دار کے لیے مسواک کی مشروعیت، خواہ دن کے آغاز میں ہو یا اس کے آخر میں، کیوں کہ حدیث مطلق آئی ہے۔
  6. مسواک کرنا، اللہ تعالیٰ کی رضامندی حاصل کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔
  7. اللہ عزّ و جل کے لیے صفت رضا کا اثبات۔
مزید ۔ ۔ ۔