أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَلَّمَهُ فِي بَعْضِ الْأَمْرِ، فَقَالَ: مَا شَاءَ اللهُ وَشِئْتَ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَجَعَلْتَنِي لِلَّهِ عَدْلًا؟ قُلْ: مَا شَاءَ اللهُ وَحْدَهُ».
[إسناده حسن] - [رواه ابن ماجه والنسائي في الكبرى وأحمد]
المزيــد ...
عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک شخص نے آپ ﷺ سے کہا جو اللہ چاہے اور جو آپ چاہیں (وہی ہوتا ہے)۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”کیا تم نے مجھے اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرا دیا؟!“ (ایسا نہیں بلکہ یوں کہا کرو کہ) جو اکیلے اللہ چاہتا ہے (وہی ہوتا ہے)۔
اس حديث کی سند حَسَنْ ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔
ابنِ عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ ایک شخص اپنے کسی کام سے آپ ﷺ کے پاس آیا اور کہا اے اللہ کے رسول! جو اللہ چاہے اور آپ چاہیں۔ آپ ﷺ نے اسے ایسا کہنے سے منع فرمایا کہ مخلوق کی مشیّت کا عطف ”واو“ کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی مشیّت پر کرنا شرک ہے، کسی مسلمان کے لیے ایسا کہنا جائز نہیں۔ پھر آپ ﷺ نے حق بات کی طرف رہنمائی فرمائی کہ اللہ تعالیٰ کو اس کی مشیّت میں یکتا جانو اور اس کی مشیّت کے ساتھ کسی اور کی مشیّت کو کسی طرح سے بھی نہیں جوڑا جا سکتا۔