عن عبد الله بن مسعود رضي الله عنه مرفوعاً: "إن من شرار الناس من تُدركهم الساعة وهم أحياء، والذين يتخذون القبور مساجد".
[حسن] - [رواه أحمد]
المزيــد ...

عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بد ترین لوگ جن پر قیامت آئے گی وہ ہیں جو اُس وقت باحیات ہوں گے اور وہ لوگ ہوں گے جو قبروں کو سجدہ گاہ بناتے ہیں“۔
حَسَنْ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔

شرح

نبی ﷺ ان لوگوں کے بارے میں بتا رہے ہیں جو اس وقت زندہ ہوں گے جب قیامت آئے گی اور وہ بد ترین لوگ ہوں گے۔ ان میں سے کچھ تو وہ ہوں گے جو قبروں کے پاس اور ان کی طرف منہ کر کے نماز پڑھیں گے اور ان پر قبّے بنائیں گے۔ اس حدیث میں ایک طرح سے آپ ﷺ نے اپنی امت کو اس بات سے ڈرایا ہے کہ کہیں وہ بھی اپنے نبیوں اور نیک لوگوں کے ساتھ وہی کچھ نہ کرنے لگیں جو یہ بدترین لوگ کریں گے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تمل بورمی تھائی جرمنی جاپانی پشتو آسامی الباني السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. قیامت کے قائم ہونے کا اثبات۔
  2. قیامت بد ترین لوگوں پر قائم ہوگی۔
  3. قبروں پرمسجد بنانا یا بغیر کسی تعمیر کے اس کے پاس نماز پڑھنا حرام ہے، کیوں کہ مسجد اس جگہ کا نام ہے، جہاں سجدہ کیا جاتا ہو، اگرچہ اس میں کوئی عمارت نہ ہو۔
  4. قبروں کے پاس نماز پڑھنے کی ممانعت، کیوں کہ یہ شرک کا ذریعہ ہے۔
  5. جو نیک لوگوں کی قبروں کو نماز پڑھنے کے لیے مسجد بنا لے، وہ بدترین مخلوق ہے، اگرچہ اس کا ارادہ تقرب الی اللہ کا ہو۔
  6. شرک، اس کے وسائل اور اس سے قریب کرنے والی چیزوں سے متنبہ کرنا، خواہ ان وسائل کو اپنانے والے کا ارادہ کچھ بھی ہو۔
  7. اس حدیث میں اللہ کے نبی ﷺ کا ایک معجزہ موجود ہے کہ آپ نے قبروں پر مسجد بنانے کی جو بات کہی تھی، وہ سامنے آ ہی گئی۔
مزید ۔ ۔ ۔