عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«لَا تَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ حَتَّى تُؤْمِنُوا، وَلَا تُؤْمِنُوا حَتَّى تَحَابُّوا، أَوَلَا أَدُلُّكُمْ عَلَى شَيْءٍ إِذَا فَعَلْتُمُوهُ تَحَابَبْتُمْ؟ أَفْشُوا السَّلَامَ بَيْنَكُمْ».
[صحيح] - [رواه مسلم] - [صحيح مسلم: 54]
المزيــد ...
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:
’’تم جنت میں اس وقت تک داخل نہیں ہو سکتے، جب تک مؤمن نہ بن جاؤ اور مؤمن اس وقت تک نہيں بس سکتے، جب تک ایک دوسرے سے محبت نہ کرنے لگو۔ کیا میں تمھیں ایسا کام نہ بتاؤں، جسے کرنے سے تم ایک دوسرے سے محبت کرنے لگو گے؟ اپنے درمیان سلام عام کرو۔‘‘
[صحیح] - [اسے امام مسلم نے روایت کیا ہے۔] - [صحيح مسلم - 54]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا کہ جنت میں بس ایمان والے ہی داخل ہوں گے، جب کہ ایمان اس وقت تک مکمل نہیں ہو سکتا اور مسلم سماج کا حال اس وقت تک درست نہیں ہو سکتا جب تک کہ لوگ ایک دوسرے سے محبت نہ کرنے لگیں۔ اس کے بعد اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے محبت عام کرنے کا سب سے افضل طریقہ بتایا۔ وہ طریقہ یہ ہے کہ مسلمانوں کے درمیان سلام عام کیا جائے۔