عن حذيفة بن اليمان - رضي الله عنهما- عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: «لا تقولوا: ما شاء الله وشاء فلان، ولكن قولوا: ما شاء الله ثم شاء فلان».
[صحيح] - [رواه أبو داود والنسائي وأحمد]
المزيــد ...

حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اس طرح مت کہو کہ جو اللہ چاہے اور فلاں چاہے، بلکہ یہ کہو کہ جو اللہ چاہے اور پھر جو فلاں چاہے۔
صحیح - اسے امام نسائی نے روایت کیا ہے۔

شرح

نبی ﷺ نے اس بات سے منع فرمایا کہ مشیئت وغیرہ جیسے افعال کے ذکر کے بعد مخلوق کے نام کا عطف خالق کے نام پر حرف "و" کے ساتھ کیا جائے اس لیے کہ واؤ کے ساتھ کیا گیا معطوف، معطوف علیہ کے مساوی ہوتا ہے کیونکہ واؤ کی وضع مطلق جمع کے لیے ہے اور یہ ترتیب و تعقیب کا تقاضا نہیں کرتا اور مخلوق کو خالق کے برابر ٹھہرانا شرک ہے۔ تاہم نبی ﷺ نے مخلوق کے نام کا خالق کے نام پر "ثم" کے ذریعے عطف کرنے کو جائز قرار دیا کیونکہ "ثم" کے ساتھ کیا گیا معطوف، معطوف علیہ سے کچھ مؤخر ہوتا ہے چنانچہ اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے کیونکہ اس صورت میں یہ تابع ہو جاتا ہے۔

ترجمہ: انگریزی زبان فرانسیسی زبان اسپینی ترکی زبان انڈونیشیائی زبان بوسنیائی زبان روسی زبان بنگالی زبان چینی زبان فارسی زبان تجالوج ہندوستانی ویتنامی سنہالی ایغور کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم سواحلی تمل تھائی پشتو آسامی السويدية الأمهرية
ترجمہ دیکھیں
مزید ۔ ۔ ۔