عن معاذ بن أنس رضي الله عنه مرفوعًا: «مَنْ أَكَلَ طَعَامًا، فقال: الحمدُ للهِ الذي أَطْعَمَنِي هَذَا، وَرَزَقْنِيهِ مِنْ غَيرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ، غُفِرَ له ما تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ».
[حسن] - [رواه أبو داود والترمذي وابن ماجه وأحمد]
المزيــد ...
معاذبن انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کھانا کھایا اور پھر اس نے کہا: ’الحمدُ للهِ الذي أَطْعَمَنِي هَذَا، وَرَزَقْنِيهِ مِنْ غَيرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ‘تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے یہ کھلایا اور بغیر کسی کد و کاوش کے مجھے یہ عنایت کیا، تو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں“۔
[حَسَنْ] - [اسے ابنِ ماجہ نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ترمذی نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام ابو داؤد نے روایت کیا ہے۔ - اسے امام احمد نے روایت کیا ہے۔]
انسان کو چاہیے کہ جب وہ کھانا کھا چکے تو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی حمد بیان کرے اور کہے: ’الحمدُ للهِ الذي أَطْعَمَنِي هَذَا، وَرَزَقْنِيهِ مِنْ غَيرِ حَوْلٍ مِنِّي وَلَا قُوَّةٍ‘ تمام تعریفیں اللہ کے لیے ہیں جس نے مجھے یہ کھلایا اور بغیر کسی کد و کاوش کے مجھے یہ عنایت کیا۔ ان الفاظ کے ذریعے آپ ﷺ نے کھانے کے حصول کے دو طریقوں کی طرف اشارہ فرمایا کہ طاقت ور بظاہر اپنی طاقت کے بل بوتے پر اسے حاصل کرتا ہے اور ضعیف اس کے حصول کے لیے کوئی نہ کوئی حیلہ اختیار کرتا ہے۔ ان الفاظ کے ذکر کے ساتھ اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ سب محض اللہ کے فضل کی بدولت ہے اس میں اللہ سبحانہ کے علاوہ کسی اور کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔