عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ المُؤمنينَ رضي الله عنها قَالَتْ:
كُنْتُ أَغْتَسِلُ أَنَا وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ إِنَاءٍ وَاحِدٍ كِلاَنَا جُنُبٌ، وَكَانَ يَأْمُرُنِي، فَأَتَّزِرُ، فَيُبَاشِرُنِي وَأَنَا حَائِضٌ، وَكَانَ يُخْرِجُ رَأْسَهُ إِلَيَّ وَهُوَ مُعْتَكِفٌ فَأَغْسِلُهُ وَأَنَا حَائِضٌ.
[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 299]
المزيــد ...
امّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، وہ کہتی ہيں:
میں اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل کرتے تھے، جب کہ ہم دونوں جنبی ہوا کرتے تھے۔ میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم سے ازار باندھ لیتی، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ اپنے جسم کو ملایا کرتے، جب کہ اس وقت میں حائضہ ہوا کرتی۔ آپ اعتکاف کی حالت میں اپنا سر مبارک میری طرف کر دیتے اور میں حیض کی حالت میں ہونے کے باوجود آپ کا سر مبارک دھو دیتی۔
[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 299]
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ اپنے کچھ خاص حالات کا ذکر کر رہی ہیں۔ ایک یہ کہ وہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے ساتھ غسل جنابت کیا کرتیں اور دونوں ایک ہی برتن سے پانی لے کر غسل کیا کرتے تھے۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم جب ان کے ساتھ حیض کی حالت میں اپنا جسم ملانے کا ارادہ کرتے تھے، تو انھیں اپنے بدن پر ناف سے گھٹنوں تک کپڑا لپیٹ لینے کا حکم دیتے اور ان کے ساتھ جسم کو ملاتے۔ اور جماع کے علاوہ سب کچھ کرتے تھے۔ تیسری یہ ہے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم مسجد میں اعتکاف فرما رہے ہوتے اور اس دوران اپنا سر عائشہ رضی اللہ عنہا کے گھر کی جانب نکال دیتے اور وہ حیض کی حالت میں اپنے گھر سے آپ کا سر دھو دیتیں۔