+ -

عن أُمِّ عَطِيَّةَ رَضي الله عنها، وكَانَتْ بايَعَت النبيَّ صلى الله عليه وسلم، قالت:
كُنَّا لا نَعُدّ الكُدرَةَ والصُّفْرَةَ بعدَ الطُّهرِ شيئًا.

[صحيح] - [رواه أبو داود بهذا اللفظ، ورواه البخاري بدون زيادة (بعد الطهر)] - [سنن أبي داود: 307]
المزيــد ...

ام عطیہ بنت حارث رضی اللہ عنہا، جنھوں نے اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے ہاتھ پر بیعت کی تھی، سے روایت ہے، وہ کہتی ہیں :
ہم (حیض سے پاک ہونے کے بعد) گدلے اور پیلے رنگ کے پانی کو کچھ شمار نہيں کرتے تھے۔

[صحیح] - - [سنن أبي داود - 307]

شرح

صحابیہ ام عطیہ رضی اللہ عنہا بتاتی ہیں کہ عورتیں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کے زمانے میں حیض سے پاک ہونے کے بعد فرج سے نکلنے والے سیاہی مائل یا زردی مائل پانی کو حیض نہیں سمجھتی تھیں۔ چنانچہ اس کی وجہ سے نماز اور روزہ نہیں چھوڑتی تھیں۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تھائی پشتو آسامی السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الليتوانية الدرية الصربية الصومالية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية التشيكية ภาษามาลากาซี คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. حیض سے پاکی کے بعد، عورت کی شرمگاہ سے جو پانی نکلتا ہے اس کا اعتبار نہیں ہے، گرچہ اس میں خون سے حاصل ہونے والا گدلہ پیلہ رنگ ہی کیوں نہ ہو۔
  2. لیکن اگر حیض اور معمول کے دوران گدلے اور زرد رنگ کا مادہ نکلے، تو اسے حیض ہى سمجھا جائے گا؛ کیونکہ یہ اپنے وقت پر آنے والا خون ہے۔ یہ اور بات ہے کہ اس میں پانی کی ملاوٹ ہے۔
  3. عورت پاک ہو جانے کے بعد آنے والے گدلے اور زرد رنگ کے مادے کی وجہ سے نماز اور روزہ نہيں چھوڑے گی۔ وضو کر کے نماز پڑھ لیا کرے گی۔
مزید ۔ ۔ ۔