عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ رضي الله عنه قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«إِنَّ أَهْوَنَ أَهْلِ النَّارِ عَذَابًا مَنْ لَهُ نَعْلَانِ وَشِرَاكَانِ مِنْ نَارٍ، يَغْلِي مِنْهُمَا دِمَاغُهُ كَمَا يَغْلِ الْمِرْجَلُ، مَا يَرَى أَنَّ أَحَدًا أَشَدُّ مِنْهُ عَذَابًا، وَإِنَّهُ لَأَهْوَنُهُمْ عَذَابًا».
[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح مسلم: 213]
المزيــد ...
نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
”قیامت کے دن جہنمیوں میں سے سب سے کم عذاب اس شخص کو ہو رہا ہو گا، جس کے لئے آگ کے دو جوتے اور دو تسمے ہوں گے، ان سے اس کا دماغ اس طرح کھولے گا جس طرح ہنڈیا کھولتی ہے۔ وہ سمجھے گا کہ اس سے زیادہ سخت عذاب کسی کو نہیں ہو رہا ہے۔ حالاں کہ اسے ان سب سے ہلکا عذاب ہو رہا ہو گا“۔
[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح مسلم - 213]
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے بتایا ہے کہ قیامت کے دن سب سے ہلکے عذاب والا شخص وہ ہوگا، جس کے پیروں میں آگ کے دو جوتے ہوں گے، جن کی گرمی سے اس کا دماغ پیتل کی ہانڈی کی طرح کھول رہا ہوگا۔ وہ سمجھ رہا ہوگا کہ اس سے زیادہ سخت عذاب کسی کو نہيں ہو رہا ہوگا۔ حالاں کہ اسے سب سے زیادہ ہلکا عذاب ہو رہا ہوگا۔