+ -

عن أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ رضي الله عنه: أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ:
«مَنْ صَلَّى ‌الْبَرْدَيْنِ دَخَلَ الْجَنَّةَ»

[صحيح] - [متفق عليه] - [صحيح البخاري: 574]
المزيــد ...

ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:
"جس نے دو ٹھنڈی نمازیں (فجر و عصر کی نمازیں) ادا کیں، وہ جنت میں داخل ہوگا۔"

[صحیح] - [متفق علیہ] - [صحيح البخاري - 574]

شرح

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے دو ٹھنڈی نمازوں یعنی فجر اور عصر کی نمازوں کا اہتمام کرنے کی ترغیب دی ہے اور انھیں کما حقہ ادا کرنے، یعنی وقت پر اور جماعت کے ساتھ پڑھنے وغیرہ کا خیال رکھنے والے کو خوش خبری سنائی ہے کہ یہ اس کے لیے دخول جنت کا سبب بنیں گی۔

ترجمہ: انگریزی زبان اسپینی انڈونیشیائی زبان ایغور بنگالی زبان فرانسیسی زبان ترکی زبان روسی زبان بوسنیائی زبان سنہالی ہندوستانی چینی زبان فارسی زبان ویتنامی تجالوج کردی ہاؤسا پرتگالی مليالم تلگو سواحلی تھائی پشتو آسامی السويدية الأمهرية الهولندية الغوجاراتية ภาษาคีร์กีซ النيبالية ภาษาโยรูบา الدرية الصربية الصومالية คำแปลภาษากินยาร์วันดา الرومانية ภาษามาลากาซี คำแปลภาษาโอโรโม ภาษากันนาดา
ترجمہ دیکھیں

حدیث کے کچھ فوائد

  1. فجر اور عصر کی نماز پابندی سے پڑھنے کی فضیلت، کیوں کہ فجر کی نماز میٹھی نیند کے وقت پڑھی جاتی ہے اور عصر کی نماز کام کاج کے وقت۔ لہذا ان کی پابندی کرنے والا بدرجۂ اولی باقی نمازوں کی پابندی کرے گا۔
  2. فجر اور عصر کی نماز کو ٹھنڈی نمازوں کا نام اس لیے دیا گیا ہے کہ فجر کی نماز کے وقت رات کی ٹھنڈک ہوا کرتی ہے اور عصر کی نماز کے وقت دن کی ٹھنڈک۔ ویسے تو عصر کی نماز گرمی کے وقت پڑھی جاتی ہے، لیکن اس وقت گرمی پہلے سے کم ہو جایا کرتی ہے۔ یا پھر ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ یہ نام تغلیبا دیا گیا ہو۔ جیسا کہ عربوں کے یہاں سورج اور چاند کو القمران یعنی دو چاند کہا جاتا ہے۔
مزید ۔ ۔ ۔