عن أبي سعيد الخُدْرِي رضي الله عنه قال: جلس رسول الله صلى الله عليه وسلم على المِنْبَر، وجلسنا حوله، فقال: «إنَّ مما أخاف عليكم من بَعدي ما يُفتح عليكم من زهرة الدنيا وزِيَنتها».
[صحيح] - [متفق عليه]
المزيــد ...
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور ہم آپ ﷺ کے گرد بیٹھ گئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”مجھے اپنے بعد تمھارے سلسلے میں جس بات کا اندیشہ ہے، وہ دنیا کی آرائش و زیبائش کے دروازوں کا کھلنا ہے“۔
[صحیح] - [متفق علیہ]
حدیث کا مفہوم: نبی ﷺ اپنی امت کے سلسلے میں اس دنیوی چکاچوند اور زیب و زینت سے ڈرتے تھے، جس کے دروازے آپ ﷺ کی وفات کے بعد عن قریب ان کے لیے کھل جانے والے تھے۔ یہ آپ ﷺ کی اپنی امت کے ساتھ انتہائی درجے کہ رحمت و شفقت کی دلیل ہے کہ آپ ﷺ کو ان کے بارے میں جس دنیوی زیب و زینت کا ڈر تھا، آپ ﷺ نے اس کی وضاحت ان کے سامنے فرما دی؛ تاکہ کہیں یہ نہ ہو کہ وہ ہدایت و فلاح اور نجات کے راستے سے بھٹک جائیں اور اچانک انھیں موت آ لے اور پھر ان کے پاس اس کے بعد کوئی عذر نہ رہے۔